0
Wednesday 5 Jan 2022 22:21

اسٹیٹ بینک کا بل ملکی سلامتی کے خلاف ہے، احسن اقبال

اسٹیٹ بینک کا بل ملکی سلامتی کے خلاف ہے، احسن اقبال
اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک کا بل ملکی سلامتی کے خلاف ہے، اسٹیٹ بینک کے قانون میں گورنر اسٹیٹ بینک کو پاکستان کے وزیراعظم سے بھی زیادہ طاقتور اور بااختیار بنا دیا ہے، گورنر براہ راست صرف بین الاقوامی مالیاتی اداروں کی بات سنے گا، بتائیں کہ شہباز شریف کو کون آفر کررہا ہے؟ آفر کی باتیں آپ لوگوں سے سن رہے ہیں، مسلم لیگ (ن) ڈیل کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی اور ہماری ڈیل صرف عوام کے ساتھ ہے، میں ڈی جی آئی ایس پی آر کا شکریہ ادا کرتا ہوں انہوں نے بھی اس کی وضاحت کردی ہے۔ ایم کیو ایم کے مرکز بہادرآباد میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ فسکل مانیٹری بورڈ کو اسٹیٹ بینک کے قانون میں ختم کیا گیا ہے، اس کے نتیجے میں پاکستان میں معاشی سطح پر انتشار پیدا ہوگا جبکہ فسکل اور مانیٹری پالیسی کو کوآرڈینیٹ کرنے کا میکانزم ختم کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح اس میں جو شرائط شامل کی گئی ہیں اس میں اسٹیٹ بینک کے گورنر کو پاکستان کے وزیر اعظم سے بھی زیادہ طاقتور اور بااختیار بنا دیا ہے، پاکستان کا وزیر اعظم تو پھر بھی پارلیمنٹ کو جوابدہ ہے لیکن گورنر اسٹیٹ بینک نہ پارلیمنٹ کو جوابدہ ہوگا، نہ اس ملک میں کسی کی بات سننے کا مجاز ہوگا، وہ اگر کسی کی بات سنے گا تو بین الاقوامی مالیاتی اداروں کی بات سننے کا مجاز ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون کے ذریعے حکومت پاکستان کو بینکوں کا یرغمال بنا لیا گیا ہے اور جب حکومت پاکستان اپنا تمام قرضہ بین الاقوامی بینکوں سے لے گی تو وہ اپنی شرائط پر قرض دیں گے اور ملک کی مالی خودمختاری پر بھی سمجھوتہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے نزدیک اسٹیٹ بینک کی خودمختاری کا بل ملک کی معاشی خودمختاری کو سرینڈر کرنے کا بل ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ ہر پاکستانی ملک کے دفاع اور خودمختاری میں اپنا کردار ادا کرے۔

احسن اقبال نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ملک کو تباہ کردیا ہے، مہنگائی عروج پر پہنچ چکی ہے، غریب عوام کے لئے ایک وقت کی روٹی کھانا مشکل ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کے دودھ سے لے کر زمین کی کھاد تک پر ٹیکس لگا دیا گیا ہے، عام آدمی سے تعلق رکھنے والی ہر چیز مہنگی ہوئی ہے اور عوام کے لئے حکومت نے مشکلات پیدا کردی ہیں، منی بجٹ میں لگائے گئے ٹیکس کے اثرات عام آدمی پر ہوں گے، منی بجٹ کے ذریعے 350 ارب سے زائد کا بوجھ عام آدمی پر پڑے گا، ادویات کی قیمتیں بڑھیں گی جب کہ ہم سمجھتے ہیں کہ موجودہ حالات میں عوام پر اتنا بوجھ ڈالنا مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس حوالے سے اپوزیشن سمیت مختلف اتحادی جماعتوں سے بھی ملاقاتیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اس بجٹ پر قومی اتفاق رائے پیدا کرنا چاہیئے تھا، اپوزیشن سمیت حلیف جماعتوں کو بھی اعتماد میں لیا جانا چاہیئے تھا۔
خبر کا کوڈ : 972207
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش