QR CodeQR Code

مسجد گرانے کا فیصلہ کوئی مسلمان کیسے برداشت کر سکتا ہے، سعد رضوی

8 Jan 2022 10:32

ٹی ایل پی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ریاست مدینہ کی باتیں کرنیوالوں کو اگر گرائونڈ کی اتنی ہی ضرورت ہے تو اس امت میں ابھی دم خم موجود ہے یہ اپنے گھر گرا کر تمہیں گرائونڈ بنا دیں گے، زمین چاہیے تو تمہیں اس کے متبادل پوری دنیا میں کہیں بھی زمین دلوا سکتے ہیں، لیکن تم یہ کیسے کہہ سکتے ہو اللہ کے گھر کو گرا دیا جائے۔


اسلام ٹائمز۔ امیر تحریک لبیک پاکستان نے کراچی میں جامع مسجد مدینہ و جامع مسجد بسم اللہ کو گرانے کے عدالتی فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کسی نے کوئی غلطی کر لی ہے تو حالات کی نزاکت کو سجھا جائے، اگرچہ نظام میں خرابیاں موجود ہیں لیکن مسلمانوں کی ریاست ہے، ریاست کے چیف جسٹس قاضی ہیں اور یہ خدا کا عطا کردہ منصب اور عہدہ ہے، اس منصب پر فائز شخص مسجد کو گرانے کا حکم دے، کوئی مسلمان اسے کیسے برداشت کر سکتا ہے۔

لاہور کی جامع مسجد رحمتہ للعالمین میں خطاب کرتے ہوئے امیر تحریک لبیک پاکستان حافظ سعد حسین رضوی نے کہا کہ ارباب اختیار کو معلوم ہی نہیں کہ وہ کیا چاہتے ہیں، اگر تمہارے یہ الفاظ قبول کر لیے جائیں تو پھر بابری مسجد شہید کرنیوالوں کا کیا قصور ہے؟ ریاست مدینہ کی باتیں کرنیوالوں کو اگر گرائونڈ کی اتنی ہی ضرورت ہے تو اس امت میں ابھی دم خم موجود ہے یہ اپنے گھر گرا کر تمہیں گرائونڈ بنا دیں گے، زمین چاہیے تو تمہیں اس کے متبادل پوری دنیا میں کہیں بھی زمین دلوا سکتے ہیں، لیکن تم یہ کیسے کہہ سکتے ہو اللہ کے گھر کو گرا دیا جائے، کوئی غیرت مند مسلمان مسجد گرانے کے فیصلے کو برداشت نہیں کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے گھروں کی غیرقانونی الاٹمنٹ چند پیسوں کے عوض قانونی ہو سکتی ہے تو مسجد کیوں نہیں۔ حافظ سعد رضوی نے کہا کہ موجودہ حکمران قوم کی نظروں سے تو گر چکے ہیں اب دلوں سے بھی گریں گے، حکمران ان عہدوں کو سمجھیں جہاں انہیں بٹھا دیا گیا ہے، موجودہ حکمرانوں کے الفاظ اور کردار بتا رہے ہیں کہ یہ ان عہدوں کے اہل نہیں، جہاں انہیں بٹھا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران کان کھول کر سن لیں مسجد کو کبھی نہیں گرانے دیںگے، اگر طاقت کا استعمال کیا گیا تو اس کے نتائج کیلئے بھی حکمران تیار رہیں۔


خبر کا کوڈ: 972477

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/972477/مسجد-گرانے-کا-فیصلہ-کوئی-مسلمان-کیسے-برداشت-کر-سکتا-ہے-سعد-رضوی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org