0
Sunday 9 Jan 2022 23:51

جماعت اسلامی نے بلدیاتی قانون کیخلاف دھرنا ختم کرنے کی سندھ حکومت کی درخواست مسترد کردی

جماعت اسلامی نے بلدیاتی قانون کیخلاف دھرنا ختم کرنے کی سندھ حکومت کی درخواست مسترد کردی
اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں بلدیاتی قانون کے خلاف جماعت اسلامی کراچی کے دھرنے کے دسویں روز پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت کے صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ، ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب، وقار مہدی پر مشتمل وفد سندھ اسمبلی کے باہر دھرنے میں مذاکرات کیلئے پہنچا، مذاکرات میں جماعت اسلامی کے وفد میں امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن، پبلک ایڈ کمیٹی کے صدر سیف الدین ایڈوکیٹ، رکن سندھ اسمبلی و امیر ضلع جنوبی سید عبدالرشید، نائب امیر کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی دیگر بھی موجود تھے۔ مذاکرات و مشاورت کے بعد صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو کی خصوصی ہدایت پر مذاکرات کیلئے آئے ہیں، ہم بہت پہلے ہی آجاتے، لیکن مصروفیات کی وجہ سے نہیں آسکے، ہم اس سے پہلے ادارہ نور حق بھی جا چکے ہیں، آج مذاکرات کے بعد بلدیاتی قانون میں ترمیم و تبدیلی کے حوالے سے مشترکہ کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے، جو یومیہ بنیاد پر باہمی مشاورت کرے گی۔

صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ہم یقین دلاتے ہیں کہ جماعت اسلامی کی جانب سے تجاویز مشاورت کے بعد ضرور شامل کریں گے اور ہم قانون میں مزید ترامیم کیلئے آمادہ ہیں، ہم نے حافظ نعیم الرحمٰن اور دھرنے کے شرکاء سے گزارش کی ہے کہ دھرنے کو کچھ دنوں کیلئے مؤخر کیا جائے، میں یقین دلاتا ہوں کہ ہم جلد ہی منطقی انجام تک پہنچیں گے۔ حافظ نعیم الرحمٰٰن نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں تمام اکائی سے وابستہ افراد رہتے ہیں، جماعت اسلامی نظریاتی تحریک ہے، سب کو اپنے ساتھ لے کر چلتی ہے، جماعت اسلامی کا دھرنا منی پاکستان بن گیا ہے، ہم پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت کی پوری ٹیم کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ اس موقع پر ناصر حسین شاہ کی گفتگو کے بعد حافظ نعیم الرحمٰن نے شرکاء سے پوچھا کہ کیا پیپلز پارٹی کی یقین دہانی کے بعد دھرنا ختم کر دیا جائے؟ جس پر شرکاء نے تمام مطالبات کی منظوری تک دھرنا ختم کرنے سے انکار کر دیا۔ حافظ نعیم الرحمن نے اسٹیج سے ’’تیز ہو تیز ہو جدوجہد تیز ہو‘‘ کے نعرے لگوائے۔
خبر کا کوڈ : 972752
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش