0
Monday 10 Jan 2022 21:11

ایران کے ممکنہ سخت انتقام کے باعث امریکی حکام ہنوز لرزہ بر اندام ہیں، امریکی میڈیا

ایران کے ممکنہ سخت انتقام کے باعث امریکی حکام ہنوز لرزہ بر اندام ہیں، امریکی میڈیا
اسلام ٹائمز۔ بغداد ایئرپورٹ کے قریب امریکہ کی دہشتگردانہ ٹارگٹ کلنگ میں عراقی حشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر ابو مہدی المہندس و رفقاء کے ہمراہ شہید ہونے والے ایرانی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی دوسری برسی کے موقع پر ان کے سخت انتقام کے حوالے سے جاری ہونے والے ایرانی بیانات کے تناظر میں امریکی ای مجلے واشنگٹن ایگزامینر نے اعلان کیا ہے کہ ایرانی جوابی کارروائی کے امکان کے باعث امریکی حکومت مسلسل خوف میں مبتلاء ہے۔ رپورٹ کے مطابق امریکی مشیر قومی سلامتی جی سلیوان نے شہید جنرل قاسم سلیمانی اور حاج ابو مہدی المہندس کے خون کے بدلے پر مبنی ایرانی بیانات پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت امریکی شہریوں کی جان کی حفاظت کرے گی۔ قبل ازیں جنرل قاسم سلیمانی کی ٹارگٹ کلنگ میں بلاواسطہ طور پر ملوث سابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پمپیو نے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ ممکنہ ایرانی انتقامی کارروائی کے باعث دوسروں کے ساتھ ساتھ اس کی جان بھی خطرے میں ہے، لہذا حکومت اس کی جان کی حفاظت کرے۔

واضح رہے کہ امریکی حکام کی پریشانی کی اصلی وجہ مزاحمتی محاذ کے شہید کمانڈروں کی دوسری برسی پر منعقد ہونے والی مرکزی تقریب سے ایرانی صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کا خطاب تھا، جس میں انہوں نے اس بات پر تاکید کی کہ جنرل قاسم سلیمانی اس وقت عراق کے سرکاری مہمان تھے اور امریکیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ تم نے نہ صرف عراقی قوم کا وقار توڑا ہے بلکہ ایک شخص کے ساتھ ساتھ پوری مسلم قوم کا خون کیا ہے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس ہولناک جرم کے جواب میں اصلی جارح و قاتل، اس وقت کے امریکی صدر کا محاکمہ کیا جانا چاہیئے، اس سے قصاص لیا جانا چاہیئے اور اس پر خدا کا حکم جاری کیا جانا چاہیئے۔
خبر کا کوڈ : 972906
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش