0
Monday 10 Jan 2022 22:23

ملک کی خارجہ اور داخلہ پالیسیاں واشنگٹن کے اثر میں ہیں، سراج الحق

ملک کی خارجہ اور داخلہ پالیسیاں واشنگٹن کے اثر میں ہیں، سراج الحق
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ منی بجٹ کو مسترد کرتے ہیں، حکومت واپس لے، ایوان کے اندر اور باہر بھرپور مخالفت کریں گے۔ مراعات یافتہ طبقہ کو ساڑھے چار کھرب ٹیکسز کی چھوٹ ہے۔ منی بجٹ میں لگائے گئے ٹیکسز غریب عوام کا خون نچوڑ کر حاصل کیے جائیں گے۔ پی ٹی آئی نے ساڑھے تین سالوں میں 39 ارب ڈالرز کے قرضے لیے۔ سود اور قرض ادا کر کے غریب قوم پہلے ہی سب کچھ ہار چکی ہے۔ عوام مہنگائی کا مزید بوجھ برداشت نہیں کر سکتے۔ قومی سلامتی کے مشیر کی سلطانی گواہی سے ثابت ہو گیا کہ حکمران امریکا کے غلام ہیں۔ حکومت کی دم کہیں اور سر کہیں اور ہے۔ ملک کی خارجہ اور داخلہ پالیسیاں واشنگٹن کے اثر میں ہیں۔ آئی ایم ایف اور امریکا کی غلامی کی بجائے حکمران گھر جائیں۔ پی ٹی آئی لوکل گورنمنٹ الیکشن سے بھاگ رہی ہے۔ حکومت خوفزدہ ہے کے پی والا معاملہ کہیں پنجاب میں نہ ہو جائے۔ مری میں لوگوں کی اموات حکومت کی مس مینجمنٹ اور لاپرواہی سے ہوئیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے رحیم یار خان میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگواور بلدیاتی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اُنہوں نے کہا کہ امید تھی کہ وزیراعظم اور وزیراعلی نااہلی پر قوم سے معافی مانگیں گے، مگر وزرا ڈھکے چھپے لفظوں میں ملبہ سیاحوں پر ہی ڈال رہے ہیں۔ مری میں وزیراعلی، گورنر ہاوسز، سرکاری ریسٹ ہاوسز غریب عوام کے لیے کیوں نہیں کھولے گئے۔ چترال سے کراچی تک پی ٹی آئی کی مینجمنٹ بری طرح پٹ گئی۔ جنوبی پنجاب کا کسان ذلیل ہو رہا ہے۔ کاشتکار لائنوں میں کھڑے ہو کر کھاد خریدنے پر مجبور ہیں۔ یوریا کی بوری قیمت سے ایک ہزارروپے زیادہ بلیک میں بک رہی ہے۔ مافیاز، جاگیردار، وڈیرے عوام کی پریشانیوں اور محرومیوں کے ذمہ دار ہیں۔ قائداعظم نے پاکستان انگریز کے غلاموں کے لیے نہیں بنایا تھا۔ پی پی، ن لیگ اور پی ٹی آئی آپس میں ایک ہیں، لڑائی مفادات کے لیے ہے۔ ملک میں عوام اور حکمرانوں کی دو الگ الگ دنیائیں آباد ہیں۔ وسائل اور قدرتی دولت سے مالا مال ملک میں غریب دو وقت کے کھانے کے لیے ترس رہا ہے اور دوفیصد اشرافیہ دولت کے انبار پر بیٹھی ہے۔ لٹیروں کا کوئی احتساب کرنے والا نہیں۔ ملک کو اسلامی نظام چاہیے۔


سراج الحق نے کہا کہ قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف نے اعتراف کر لیا ہے کہ ملک کی تمام پالیسیاں امریکا کی ڈکٹیشن پر بنتی ہیں۔ جماعت اسلامی مسلسل یہ کہہ رہی ہے کہ ہماری حکومت واشنگٹن کے احکامات کی تابع ہے۔ آئی ایم ایف اور ورلڈبنک بھی امریکا کے اثر میں ہیں، عالمی مالیاتی اداروں نے ملک کی معیشت کو کنٹرول کر کے اسے اپنے دبا میں رکھا ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ تمام تر اقدامات کے باوجود بھی ملک ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں ہے۔ حکمران جب تک امریکی غلامی سے نجات حاصل نہیں کرتے اور ملکی وسائل کا درست استعمال کر کے اسے اپنے پاوں پر کھڑا نہیں کرتے پاکستان اس وقت تک معاشی اور سیاسی طور پر آزاد نہیں ہو سکتا۔ موجودہ حکمرانوں نے سابقہ حکومت کی پالیسیوں کو بڑھاوا دیا۔ ملک اربوں ڈالر قرض کی زد میں، ہم 1800ارب ترقیاتی کاموں پر اور سوا تین کھرب عالمی مالیاتی اداروں سے لیے گئے قرض پر سود کی ادائیگی میں صرف کرتے ہیں۔


 
خبر کا کوڈ : 972919
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش