0
Thursday 13 Jan 2022 19:40
منی بجٹ سے پہلے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں

وزیراعظم عمران خان اور وزیر دفاع پرویز خٹک میں تلخ کلامی

مجھ سے مطمئن نہیں تو حکومت کسی اور کو دے دیتا ہوں، عمران خان
وزیراعظم عمران خان اور وزیر دفاع پرویز خٹک میں تلخ کلامی
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم عمران خان نے وزیر دفاع پرویز خٹک کی تنقید پر کہا کہ اگر مجھ سے مطمئن نہیں تو کسی اور کو حکومت دے دیتا ہوں۔ منی بجٹ پر اجلاس سے قبل وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی اور اتحادی جماعتوں کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں حکومتی اتحادی جماعت ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے ٹیکس منی بجٹ میں ترامیم پر گفتگو ہوئی، ایم کیو ایم کے ارکان کا کہنا تھا کہ بنیادی اشیاء ضروریہ پر ٹیکس نہ لگائیں۔ جس پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہمیں عوام کی مشکلات کا اندازہ ہے، کوئی ایسا اضافی ٹیکس نہیں لگائیں گے، جس سے عوام پر بوجھ پڑے۔

اجلاس میں وزیراعظم اور پرویز خٹک آمنے سامنے ہوگئے، پرویز خٹک تین دفعہ اپنی نشست پر کھڑے ہوئے اور انہوں نے شوکت ترین اور حماد اظہر پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حماد اظہر کو گیس اور بجلی کے مسائل کا علم ہی نہیں، شوکت ترین مجھے کابینہ میں بھی مطمئن نہیں کرسکے۔ وزیر دفاع پرویز خٹک نے وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے غیر منتخب لوگوں کو آس پاس بٹھایا ہوا ہے، آپ کو وزیراعظم ہم نے بنوایا ہے، گیس بجلی ہم پیدا کرتے ہیں اور پس بھی ہم رہے ہیں، خیبر پختونخوا میں گیس پر پابندی ہے، اگر آپ کا یہی رویہ رہا تو منی بجٹ پر ہم آپ کو ووٹ نہیں دے سکیں گے۔ شدید تنقید پر وزیراعظم عمران خان کو بھی شدید غصہ آیا اور انہوں نے وزیر دفاع کو سخت لہجے میں جواب دیا کہ مجھے بلیک میل نہ کرو، ووٹ نہیں دینا تو نہ دو، اگر آپ مجھ سے مطمئن نہیں تو کسی اور کو حکومت دے دیتا ہوں، مجھے حکومت کرنے کا کوئی شوق نہیں، میرے کوئی کارخانے نہیں ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ پرویز خٹک کی تنقید پر وزیراعظم عمران خان اجلاس سے اٹھ کر جانے لگے۔

اجلاس میں رکن اسمبلی نور عالم نے بھی سخت سوالات کئے اور کہا کہ کیا اسٹیٹ بینک کی خود مختاری سے سلامتی کے ادارے تو متاثر نہیں ہوں گے؟ کیا ہم سلامتی اداروں کے اکاؤنٹ کی تفصیلات بھی آئی ایم ایف کو دیں گے۔ جس پر وزیراعظم نے  جواب دیا کہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ملکی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، سلامتی اداروں کا تحفظ ہر صورت یقینی اور پہلی ترجیح ہے۔ نور عالم نے دوبارہ کہا کہ ہمیں حلقوں میں لوگ کہتے ہیں کہ گیس بجلی پانی دیں، کیا منی بجٹ سے ہمیں گیس پانی بجلی ملے گی۔

اجلاس کے  بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر دفاع پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ ٹی وی دیکھ کر حیران ہوگیا کہ اتنا بڑا طوفان کھڑا کر دیا گیا ہے، آپ لوگوں نے اتنا بڑا ہنگامہ کر دیا، میڈیا کو کہتا ہوں کہ اس کو روکے، میں سگریٹ پینے باہر گیا تھا، ہمارے صوبے میں گیس کا مسئلہ ہے، میرا سوال تھا کہ ہماری گیس کی سکیمیں نہ روکی جائیں، ہماری اندرونی باتیں ہیں، پارٹی میں ہر طرح کی بات ہوتی ہے، ہم نے کوئی سخت بات نہیں کی، درخواست کی ہے کہ اسکیمیں نہ روکی جائیں، میں وزیراعظم کے خلاف نہیں، نہ ہوسکتا ہوں۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے پرویز خٹک کو اپنے چیمبر میں طلب کرلیا اور پرویز خٹک سے پارلیمانی پارٹی اجلاس میں ہونے والی گفتگو پر بات چیت کی، اس دوران وفاقی وزیر عمر ایوب بھی موجود تھے۔
خبر کا کوڈ : 973416
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش