0
Friday 14 Jan 2022 13:58
دہشتگردی کیخلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دیں

IMF کی شرائط ماننے سے سلامتی متاثر ہوتی ہے، وزیراعظم کا اعتراف

ملک کے شمالی علاقے سوئزرلینڈ سے زیادہ خوبصورت ہیں
IMF کی شرائط ماننے سے سلامتی متاثر ہوتی ہے، وزیراعظم کا اعتراف
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی شرائط ماننے سے ملکی سکیورٹی متاثر ہوتی ہے۔ وزیراعظم نے قومی سلامتی پالیسی کے عوامی حصے کے اجرا کی تقریب میں پالیسی کی دستاویز پر دستخط کر دیے۔ اس موقع پر انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بڑی محنت سے نیشنل سکیورٹی پالیسی کو مرتب کیا گیا ہے، جس میں قومی سلامتی کو صحیح معنوں میں واضح کیا گیا ہے، کوشش ہے کہ ریاست اور عوام ایک راستے پر چلیں، آزادی کے بعد ابتدائی دور میں ملک کا ارتقا غیر محفوظ ماحول میں ہوا جس کی وجہ سے قومی سلامتی یک جہتی ہو گئی کیونکہ ہمارے اپنے سے کئی گنا بڑے پڑوسی ملک سے جنگیں ہوئیں، ہماری سوچ صرف ایک رخی تھی کہ ہمیں فوجی سکیورٹی کی ضرورت ہے لیکن نئی قومی سلامتی پالیسی میں بتایا گیا ہے کہ سلامتی کی کئی جہتیں ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سکیورٹی فورسز نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں اور سویت یونین کی مثال ہمارے سامنے ہے۔ ایک تگڑی فوج ہونے کے باوجود وہ ایک نہ رہ سکا۔ ملک کو محفوظ بنانے پر مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ڈسپلن اور تربیت یافتہ فوج ہے اور ہماری کوشش ہے کہ ریاست اور عوام ایک راستے پر چلیں اور ریاست اپنے کمزور طبقے کی ذمہ داری لیتی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ تعلیمی نظام بھی قوم بناتی ہے اور سندھ کے سوا تمام صوبوں کو ہیلتھ انشورنس دی ہے۔ پاکستان کو اس وقت قانون کی حکمرانی کا چیلنج درپیش ہے۔ انہوں نے کہا کہ رسول اکرم (ص) ریاست مدینہ میں قانون کی پاسداری لے کر آئے اور قانون کی بالادستی نہ ہو تو معاشرے میں غربت ہوتی ہے جبکہ قانون کی حکمرانی کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ ملک کے شمالی علاقے سوئٹزر لینڈ سے زیادہ خوبصورت ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ اگر ملکی معیشت ٹھیک نہ ہو تو خود کو زیادہ دیر تر محفوظ نہیں رہ سکتے، اگر معیشت کے یہ حالات ہوں کہ ہر تھوڑی دیر کے بعد آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑے تو ملکی سلامتی متاثر ہو گی، ماضی میں ہم نے ملک کو معاشی طور پر مستحکم نہیں کیا، آئی ایم ایف سب سے سستے قرض دیتا ہے، مجبوری میں اس کے پاس جانا پڑتا ہے اور اس کی شرائط ماننا پڑتی ہیں، آئی ایم ایف کی شرائط مانیں تو سکیورٹی متاثر ہوتی ہے اور عوام پر بوجھ ڈالنا پڑتا ہے، جب تک سب ترقی نہیں کریں گے وہ قوم ہمیشہ غیر محفوظ رہے گی، جب اجتماعی ترقی ہو گی تب ملک محفوظ ہوتا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستان کو قانون کی حکمرانی کا چیلنج درپیش ہے، قانون کی حکمرانی کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کر سکتا، قانون کی بالادستی نہ ہو تو معاشرے میں غربت ہوتی ہے، رسول اکرم (ص) ریاست مدینہ میں قانون کی پاسداری لے کر آئے، ریاست اپنے کمزور طبقے کی ذمہ داری لیتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں تین طبقاتی تعلیمی نظام ہے، انگلش میڈیم، اردو میڈیم اور دینی مدرسہ، یہ نظام ناانصافی پر مبنی ہے، ہم تعلیمی نسل پرستی کر رہے ہیں اور تین الگ الگ ثقافتیں بنارہے ہیں، اس مسئلے کو حل کرنے کےلیے ہم یکساں نصاب تعلیم لائے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 973517
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش