0
Saturday 15 Jan 2022 15:17

لاہور ہائیکورٹ، تحریف شدہ قرآن شائع کرنیوالے ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد

لاہور ہائیکورٹ، تحریف شدہ قرآن شائع کرنیوالے ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد
اسلام ٹائمز۔ ہائیکورٹ نے سوشل میڈیا پر تحریف شدہ قرآن پاک کی اشاعت کے ملزموں کی ضمانت مسترد کر دی۔ عدالت نے قرار دیا کہ اظہارِ رائے کی آزادی بھی حدود میں رہ کر استعمال ہوگی اور اظہار رائے کی آڑ میں دوسروں کے جذبات مجروح کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ جسٹس طارق سلیم شیخ نے 17 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ عدالت نے تین ملزموں کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کیں۔ عدالت نے قرار دیا کہ پاکستان ایک اسلامی ریاست اور آئین میں اسلام اور مسلمان کی تشریح موجود ہے اور قانون میں قرآن پاک کے الفاظ، ترجمہ میں تحریف قابلِ سزا جرم ہے۔ عدالت نے باور کرایا کی آزادی اظہار کی آڑ میں ایسے واقعات سے معاشرے میں انتشار، بگاڑ اور افراتفری پھیلے گی۔
 
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ تحریف شدہ قرآن پاک کی کسی بھی شکل یا ذریعے سے تشہیر قابلِ تعزیر جرم ہے۔ عدالت نے نشاندہی کی کہ قانون میں کسی بھی مذہب کی تضحیک کو جرم قراردیا گیا ہے اور ملک میں نفرت آمیز مواد اور تقریر بارے مختلف قوانین موجود ہیں۔ تحریری فیصلہ میں قرار دیا گیا کہ قوانین میں متوازن آزادی اظہار رائے اور تقاریر تشریح موجود ہے، قانون میں کسی بھی عقیدے، نسلی، لسانی بنیاد پر نفرت آمیز مواد کی تشہیر کی اجازت نہیں دیتا، ایف آئی اے سائبر کرائم نے واٹس ایپ گروپوں میں تحریف شدہ قرآن پاک کی تشہیر پر مقدمہ درج کیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 973706
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش