QR CodeQR Code

اسلامی تعلیمات میں عقیدہ توحید کی بنیادی اہمیت ہے، علامہ ریاض نجفی

15 Jan 2022 18:23

جامع علی مسجد جامعۃ المنتظر لاہور میں خطاب میں وفاق المدارس الشیعہ کے صدر نے کہا کہ سورہ حجرات میں رسول خدا کی آواز سے اپنی آواز بلند نہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے، یہی حکم والدین کے حق میں بھی دیا گیا ہے کہ انکی آواز سے اپنی آواز بلند نہ رکھو، انہیں تیز نگاہوں سے نہ دیکھو بلکہ محبت و شفقت سے دیکھو۔


اسلام ٹائمز۔ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر علامہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے کہا ہے کہ اسلامی تعلیمات میں عقیدہ توحید کی بنیادی اہمیت ہے، یعنی فقط خدا اور بس خدا کی اطاعت کا حکم ہے، ہر کام میں خالق کائنات کی رضامندی کا خیال لازم ہے، تمام توجہات کا مرکز فقط اللہ تعالیٰ ہونا چاہیئے، لہٰذا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بعثت کے بعد پہلا پیغام ہی یہی دیا کہ لا الہ الا اللہ کہو تو فلاح پا جاو گے۔ یعنی دل کی گہرائیوں سے لا الہ الا اللہ کا مطلب پوری زندگی پر حکم خدا کا نافذ کرنا ہے، اللہ کی اطاعت کے بعد والدین کی اطاعت، حسن سلوک، خدمت اور فرمانبرداری کا حکم دیا گیا ہے۔ قرآن مجید میں ارشاد خداوندی ہے کہ والدین کو اف تک نہ کہو، یہ وہ کم ترین لفظ ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ والدین کی کسی بات پر ناگواری کا اظہار تک نہیں کرنا چاہیئے، جیسے والدین بچپن میں بچے کی کسی بات پر ناگواری، بے صبری نہیں دکھاتے تھے۔ اسی طرح ان کے بڑھاپے میں اولاد کو بھی ان کی کسی بات پر ناپسندیدگی کا اظہار نہیں کرنا چاہیئے۔

جامع علی مسجد جامعۃ المنتظر لاہور میں خطاب میں حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ سورہ حجرات میں رسول خدا کی آواز سے اپنی آواز بلند نہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے، یہی حکم والدین کے حق میں بھی دیا گیا ہے کہ ان کی آواز سے اپنی آواز بلند نہ رکھو، انہیں تیز نگاہوں سے نہ دیکھو بلکہ محبت و شفقت سے دیکھو اور بوقت ضرورت ان کی طہارت و صفائی بغیر کسی ناگواری کے کرو، جیسے تمہارے بچپن میں وہ تمہاری صفائی اور طہارت بغیر کسی ناگواری کے کرتے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ والدین کی اطاعت عبادت ہے۔ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک نوجوان کو جنگ پر جانے کی اجازت نہ دی اور والدین کی خدمت کا حکم دیا۔ حافظ ریاض نجفی نے کہا والدین اگر کافر ہوں، تب بھی ان کی خدمت کا حکم ہے، البتہ جہاں خدا کی نافرمانی لازم آتی ہو، ان امور میں والدین کی اطاعت نہ کی جائے۔

حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اولاد سے محبت کا عملی نمونہ بھی پیش کیا، جس کی مثال خاتون جنت سیدہ فاطمة الزہراء سلام اللہ علیہا ہیں۔ سیدہ کائنات ؑ نے فدک چھینے جانے کے بعد دربار خلافت میں جو خطبہ دیا، اس کی ابتدا بھی خاتون جنت نے توحید اور رسالت کی عظمت کے بیان پر کی، بعد میں اپنے حق کیلئے دلائل دیئے۔ توحید کے بارے میں حضرت فاطمة الزہراء سلام اللہ علیہا نے اسی انداز میں خطبہ دیا، جو حضرت علی علیہ السلام کی فصاحت و بلاغت کا خاصہ تھا۔ انہوں نے عقیدہ توحید کے بنیادی نکات جو بیان فرمائے، ان کا یہ حصہ لائق مطالعہ اور غور و فکر کے قابل ہے۔ اس کے بعد اپنے والد کی رسالت کی گواہی دی اور شان رسالت کے بنیادی مطالب بیان فرمائے۔ ان کے خطبہ میں خطابت علی علیہ السلام کا ہر جملہ بے مثال ہے کہ اللہ اس وقت عالم تھا، جب کوئی معلوم نہ تھا۔ اللہ اس وقت رازق تھا، جب کوئی مرزوق نہ تھا، اللہ اس وقت خالق تھا، جب کوئی مخلوق نہ تھی۔


خبر کا کوڈ: 973709

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/973709/اسلامی-تعلیمات-میں-عقیدہ-توحید-کی-بنیادی-اہمیت-ہے-علامہ-ریاض-نجفی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org