0
Sunday 16 Jan 2022 20:04
وقت آگیا ہے کہ پاکستان بنانیوالے ملک بچانے کیلئے میدان عمل میں نکلیں

خان حکومت ملک کی جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں کو منہدم کرنے کے درپے ہے، صاحبزادہ ابوالخیر زبیر

خان حکومت ملک کی جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں کو منہدم کرنے کے درپے ہے، صاحبزادہ ابوالخیر زبیر
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے پاکستان و ملی یکجہتی کونسل کے سربراہ ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے جے یو پی کی مرکزی مجلس شوریٰ و عاملہ کے اجلاس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خان حکومت ملک کی جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں کو منہدم کرنے کے درپے ہے، وقت آگیا ہے کہ پاکستان بنانے والے اکابرین کی اولادیں ملک بچانے کیلئے میدان عمل میں نکلیں اور ملک کے اسلامی تشخص کو بچانے کیلئے کردار ادا کریں، ریاست مدینہ کا نام لیکر سیکولر قوانین نافذ کئے جا رہے ہیں اور اس مقصد کے لئے عدلیہ کو بھی استعمال کیا جا رہا ہے، جو اسلامی قوانین ہمارے اکابرین نے بنائے تھے، انہیں تبدیل کرکے حکومت ملک کو سیکولر اسٹیٹ بنانے کے درپے ہے، اوقاف ایکٹ، گھریلو تشدد بل، عدت کے دوران نگاح، 18سال سے کم عمر افراد کے قبول اسلام پر پابندی جیسے اقدامات کرکے ملک کی نظریاتی سرحدوں کو تباہ کیا جا رہا ہے جبکہ حکومت کشمیر کا سودا کرچکی ہے، بھارت کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیلی کرنے کیلئے ہندووں کو آباد کر رہا ہے، تاکہ استصواب رائے کرانے پر وہ اپنی اکثریت ثابت کرسکے، OIC کشمیر کیلئے اجلاس بلانے کیلئے تیار نہیں ہے، ملک کی جغرافیائی سرحدوں پر حملے کئے جا رہے ہیں، اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے راہ ہموار کی جا رہی ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ ملک کو آئی ایم ایف کی کالونی بنا دیا گیا ہے، اس کے اشارے پر ملک میں مہنگائی کا طوفان برپا ہے، ملک کی آزادی اور خود مختاری کو داو پر لگا دیا گیا ہے، خود وزیراعظم اعلان کر رہے ہیں کہ قرض لینے والوں کی سالمیت خطرے میں ہوتی ہے، پھر کیوں خان صاحب آئی ایم ایف سے قرض لیکر ملک کی سالمیت کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں، امریکی ایما پر سی پیک کو رول بیک کر دیا گیا، جس سے چین جیسے عظیم دوست کو ناراض کر دیا گیا ہے، جس سی پیک پر ملک کی ترقی اور خوشحالی کا انحصار تھا اور نوکریوں کا دعویٰ کیا جا رہا تھا، اسے بند اور ملک کی معیشت کو تباہ کیا جا رہا ہے، جس سے ملک میں ترقی کا دروازہ بند ہوگیا ہے۔ افغانستان میں اسلامی حکومت قائم ہوچکی ہے، اتنی بڑی کامیابی حاصل کرنے کے باوجود حکومت پڑوسی ملک افغانستان سے تعلقات بہتر نہیں کرسکی ہے، خطے کے دوست ممالک کو ناراض کرکے اغیار کے اشاروں پر ملک کی سالمیت پر ضرب لگائی جا رہی ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ حکومت کی خارجہ پالیسی ناکام ہوچکی ہے، مہنگائی کے سونامی نے ملک کی معیشت تباہی کے دھانے پر پہنچا دی ہے، بے روزگاری، غربت اور افلاس نے ملک میں ڈیرے ڈال دیئے ہیں، اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کا ذیلی ادارہ بنانے کیلئے منی بجٹ فنانس بل لایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے قومی مفاد میں کوٹ لکھپت جیل جا کرTLP کی قیادت سے مذکرات کئے اور آپریشن رکوایا۔ اجلاس سے جمعیت علمائے پاکستان کے سینیئر نائب صدر ڈاکٹر جاوید اعوان، سیکرٹری جنرل پیر سید صفدر شاہ گیلانی، سید عقیل انجم قادری، پیر عاشق حسین شاہ، ڈاکٹر محمد یونس دانش، رشید احمد رضوی، محمد ایوب مغل، نصر احمد نورانی، محمد تجمل بیگ، پیر غلام مصطفےٰ سلطانی، میاں منیر احمد جامی، پیر سعید احمد شاہ چشتی، نور رحیم جیلانی، پیر سعید احمد نقشبندی، دانش علی حیدر، محمد شفیع بھٹی نے خطاب کیا۔
خبر کا کوڈ : 973915
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش