0
Sunday 16 Jan 2022 22:51

کورونا بحران، وادی کشمیر میں سیاحوں کی تعداد میں غیر معمولی کمی

کورونا بحران، وادی کشمیر میں سیاحوں کی تعداد میں غیر معمولی کمی
اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر میں کورونا وائرس کے یومیہ کیسز میں اضافہ کے بیچ سیاحتی شعبہ بھی متاثر ہوا ہے اور پچھلے ایک ہفتے سے 30 فیصد بکنگ منسوخ کی گئی ہے۔ شہرہ آفاق گلمرگ کی سیر و تفریح پر آنے والے ملکی سیاحوں کی ایک بڑی تعداد نے بکنگ منسوخ کی ہے اور اس کی بنیادی وجہ کورونا کی تیسری لہر سے جوڑا جارہا ہے۔ گلمرگ میں سیاحتی شعبے سے جڑے افراد کا کہنا ہے کہ دو ہفتے قبل شہرہ آفاق سیاحتی مقام پر بڑی تعداد میں ملکی اور غیر ملکی سیاح موجود تھے اور یہاں تل دھرنے کی بھی جگہ نہیں تھی۔ اُن کے مطابق ملک بھر کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر میں کورونا کے یومیہ کیسز میں بڑھتوری کے نتیجے میں سیاحوں میں غیر معمولی کمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پچھلے چند دنوں سے لگ بھگ 30 فیصد سیاحوں نے بکنگ منسوخ کی ہے۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ کورونا کے نئے ویرنٹ اومیکرون کے خوف کی وجہ سے متعدد سیاحوں نے کشمیر کی سیر و تفریح پر آنے کا پروگرام فی الحال ملتوی کیا ہے۔

ٹور آپریٹریس اور ہوٹلرس نے بتایا کہ ایک دفعہ پھر کورونا سے اُن کے کام کاج پر برے اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سیاحتی مقام گلمرگ میں جموں و کشمیر انتظامیہ نے ایڈونچر ٹورازم کے حوالے سے کئی اقدامات کئے لیکن وائرس کے باعث اب ایک دفعہ پھر سیاحتی مقام ویران دکھائی دے رہا ہے۔ مشتاق احمد نامی ایک ہوٹل چلانے والے بتایا کہ جب بھی اس طرح کی صورتحال پیدا ہوتی ہے تو اس کا خمیازہ سیاحت سے جڑے افراد کو ہی بھگتنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے دو سال سے ہمیں اسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ چونکہ رواں سال برف باری چلہ کلان میں ہوئی جس وجہ سے ملکی سیاحوں کی ایک بڑی تعداد نے قبل از وقت ہی بکنگ کی تھی لیکن کورونا وائرس کے کیسز بڑھ جانے کے بعد اُنہوں نے فی الحال اپنی بکنگ منسوخ کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سیاحتی مقام گلمرگ میں کووڈ ایس او پیز پر سختی کے ساتھ عملدرآمد ہو رہا ہے لیکن بدقسمتی سے ہمیں رواں سال بھی اس صورتحال سے جھوجھنا پڑ رہا ہے۔ اُن کے مطابق وویک اینڈ لاک ڈاون سے بھی سیاحتی شعبے پر برے اثرات مرتب ہوں گے۔
خبر کا کوڈ : 973930
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش