0
Sunday 16 Jan 2022 22:49

ہندو انتہا پسند لیڈر یتی نرسمہانند 14 دن کی جیل حراست میں

ہندو انتہا پسند لیڈر یتی نرسمہانند 14 دن کی جیل حراست میں
اسلام ٹائمز۔ ہریدوار (اتراکھںڈ) کی ایک عدالت نے اتوار کے روز ہندو انتہا پسند لیڈر یتی نرسمہانند کو 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا جب اسے ہریدوار پولیس نے مسلمانوں کے خلاف مبینہ طور پر نفرت انگیز تقریر کے معاملے میں شہر میں ’’دھرم سنسد‘‘ میں اشتعال انگیز تبصرہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ پولیس نے جونا اکھاڑہ کے مہامنڈلیشور یتی نرسمہانند کو ہریدوار کے سروانند گھاٹ سے گرفتار کیا جہاں وہ بھوک ہڑتال کر رہے تھے اور اترپردیش سنٹرل شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی کی رہائی کا مطالبہ کر رہے تھے جنہیں اس معاملے میں پہلے گرفتار کیا گیا تھا۔ سوامی یتی نرسمہانند کے خلاف ہریدوار کوتوالی میں مجموعی طور پر تین مقدمات درج ہیں۔ ان پر خواتین پر نازیبا ریمارکس کرنے کا مقدمہ بھی درج ہے۔

جمعرات کو وسیم رضوی عرف جتیندر نارائن تیاگی کو بھی گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا۔ یتی نرسنگانند مبینہ طور پر وسیم رضوی کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے سربانند گھاٹ پر بھوک ہڑتال کر رہے تھے۔ جمعہ کو گھاٹ پر ایک احتجاجی میٹنگ بھی بلائی گئی تھی۔ ہندو لیڈر یتی نرسمہانند نے 17 سے 19 دسمبر 2021ء کو ہریدوار میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بظاہر مسلمانوں کے خلاف نسل کشی اور ہتھیاروں کے استعمال کا مطالبہ کیا۔ اس معاملے میں ان کے ساتھ کئی دیگر افراد کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ سپریم کورٹ نے بدھ کے روز اتراکھنڈ اور دہلی پولیس کو ایک درخواست پر نوٹس جاری کیا جس میں اقلیتوں کے خلاف مبینہ طور پر تشدد بھڑکانے والی ہریدوار ’دھرم سنسد‘ تقاریر کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 973931
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش