0
Thursday 20 Jan 2022 20:12

وزیراعلی ہاؤس کی جانب مارچ ظالم حکمرانوں کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا، مصطفیٰ کمال

وزیراعلی ہاؤس کی جانب مارچ ظالم حکمرانوں کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا، مصطفیٰ کمال
اسلام ٹائمز۔ پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پی ایس پی کا 30 جنوری کو وزیراعلیٰ ہاؤس کی جانب مارچ ظالم حکمرانوں کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا، 30 جنوری کا سورج پیپلز پارٹی کے ظالم اور متعصب حکمرانوں پر واضح کردے گا کہ اہلیان کراچی پاکستان کی معاشی شہ رگ کو موئن جو دڑو بنانے کی ہر سازش کو ناکام کردیں گے، پیپلز پارٹی کراچی کو لاڑکانہ اور تھر بنانے اور سمجھنے سے باز آجائے، کراچی والے اپنے غضب شدہ جائز حقوق کے لئے کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں اور کسی قسم کی قربانی دینے سے دریغ نہیں کریں گے، یہ مارچ اہلیان کراچی کی نسلوں کے بہترین مستقبل کے لئے ہے، نئے بلدیاتی ترمیمی قانون کے ذریعے پیپلز پارٹی پاکستان کی معاشی شہ رگ کی سانسیں روکنا چاہتی ہے، پیپلز پارٹی کراچی کو معاشی اور معاشرتی طور پر مفلوج کرنا چاہتی ہے، پی ایس پی کے ہوتے پیپلز پارٹی پاکستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتی، ہم پہلے بھی وقت کے فرعون کے آگے ڈٹ گئے تھے، آج بھی پیپلز پارٹی کی فرعونیت کے سامنے ڈٹے ہوئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیپلز پارٹی کے سیاہ بلدیاتی ترمیمی قانون کے خلاف 30 جنوری 2022ء بروز اتوار وزیراعلیٰ ہاؤس کی جانب مارچ کے سلسلے میں ڈسٹرکٹ ملیر کے ورکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صدر پی ایس پی انیس قائم خانی سمیت دیگر عہدیداران بھی موجود تھے۔

مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کے 53 سے زائد اراکین صوبائی اسمبلی بلدیاتی ترمیمی ایکٹ کی کاپیاں پھاڑنے کے بجائے اسمبلی ہی میں دھرنا دے کر بیٹھ جاتے اور وہاں سے نہیں اٹھتے تو پیپلز پارٹی کی مجال نہیں تھی کہ یہ سیاہ قانون پاس کرتے، وفاق میں دونوں سیاسی جماعتوں نے کراچی کی متنازع مردم شماری تسلیم کرکے اور کوٹہ سسٹم کو تاحیات لاگو کرکے کراچی کی پیٹھ میں زہر میں ڈوبا خنجر گھونپ دیا۔ مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ تیرہ سال سے پانی کا ایک نیا قطرہ تو درکنار، پیپلز پارٹی آتے ہوئے پانی کی لائنز پر ہائیڈرنٹس بنا کر کراچی والوں کو بیچتی ہے، ستر لاکھ کم گننے پر کوئی بولنے والا نہیں، کوٹہ سسٹم پیپلز پارٹی کے بڑے نافذ کرگئے تھے لیکن انکی اولادیں شہری سندھ کے لئے مختص 40 فیصد کوٹہ بھی شہریوں کو نہیں دے رہے، دوسرے اضلاع سے پیپلز پارٹی اپنے ورکرز کے جعلی ڈومیسائل بناکر شہری سندھ کے کوٹے پر بھرتی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے 10242 ارب خرچ کردیئے لیکن سندھ انسانوں کے رہنے کے لائق نہیں۔
خبر کا کوڈ : 974694
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش