0
Friday 21 Jan 2022 22:34

مولانا عبدالحمید رحمتی کا قتل مسجد و مدرسے پر حملہ ہے، مشتاق خان

مولانا عبدالحمید رحمتی کا قتل مسجد و مدرسے پر حملہ ہے، مشتاق خان
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ مولانا عبدالحمید رحمتی جیسے علماء امت کا اثاثہ ہوتے ہیں، ان کا قتل مسجد و مدرسے پر حملہ ہے، جن کا خیال تھا کہ مولانا عبدالحمید کے قتل سے فرقہ واریت کو بڑھاوا دیا جائیگا وہ ناکام ہوگئے، مولانا کے قتل سے ریاست کی ناکامی عیاں ہوچکی ہے، سرحد پر باڑ لگائی گئی ہے پھر دہشتگرد کہاں سے آجاتے ہیں، ایجنسیز اور پولیس کیا کررہے ہیں، دن دیہاڑے علماء کیوں قتل ہورہے ہیں، عمران خان اور محمود خان سے قاتل چاہتے ہیں، ملک میں دہشتگرد راج ہے، وزیر داخلہ صرف اس لئے اسلام آباد میں بیٹھے ہیں کہ دہشتگردی کے واقعے کے بعد ٹی وی پر تبصرے کریں، قاتل حکومتی ایوانوں میں بیٹھے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی جمعیت اہلحدیث کے دفتر پشاور میں معروف عالم دین مولانا عبدالحمید کی قاتلانہ حملے میں شہادت پر تعزیت اور فاتحہ خوانی کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ پاکستان دشمن طاقتیں فرقہ وارانہ فسادات کو ہوا دینے کے لئے مختلف قسم کے حربے استعمال کررہے ہیں، مختلف مسالک کے درمیان کشیدگی پیدا کرکے پاکستان کو عدم استحکام کی جانب لے جانا چاہتے ہیں۔ دینی جماعتیں ملک دشمن عناصر کے ان عزائم کو ناکام بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ ایک جید عالم دین کو شہید کردیا جاتا ہے اور وزیر داخلہ ٹی وی پہ تبصروں کے لئے بیٹھ جاتے ہیں۔ وزیر داخلہ کا کام سانپ گزر جانے کے بعد لکیر پیٹنا نہیں بلکہ عملی اقدامات اٹھانا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مولانا عبدالحمید کے قاتلوں کا سراغ لگا کر انہیں فی الفور گرفتار کرے اور سخت سزا دے، اس قتل کیخلاف ان شاء اللہ سینیٹ میں تحریک لائی جائیگی اور وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کو قاتلوں کو فوراً سامنے لا کر قرار واقعی سزا دلوانا ہو گی۔ اس موقع پر سینیٹر مولانا عبد الکریم، سینیٹر عبد الغفور حیدری، مولانا اشرف اویس نورانی، مولانا عطاء الحق درویش، صدیق پراچہ اور دیگر موجود تھے۔
خبر کا کوڈ : 974891
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش