QR CodeQR Code

محکمہ تعلیم کے اقدام ڈکیتوں کے مترادف ہیں، سندھ ہائیکورٹ کے ریمارکس

25 Jan 2022 12:19

سرکاری وکیل سے مکالمے کے دوران ہائیکورٹ کے جج نے کہا کہ آپ کے افسران کے یہ اقدام ڈکیتوں کے مترادف ہیں، کیونکہ یہاں سرکاری اسکولوں کے پلاٹس بلڈرز کو بیچے جا رہے ہیں۔


اسلام ٹائمز۔ سندھ ہائیکورٹ نے اسکول کی اراضی سرکاری یا نجی ہونے کے تنازعے پر صوبائی محکمہ تعلیم کے وکیل کو جھاڑ پلا دی، ریمارکس دیئے کہ آپ نے نہاری والے کو بھی سرکاری اسکول دے دیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن سعید آباد میں اسکول اراضی کے سرکاری یا نجی ہونے کے تنازعے پر پلاٹ مالک کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران جسٹس سید حسن اظہر رضوی کا سرکاری وکیل سے مکالمہ ہوا، جس میں انہوں نے اسکولوں کی حالت زار کے حوالے سے اہم ریمارکس دئیے۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ ڈالمیا پر سرکاری اسکول بلڈر کو بیچ دیا تھا، حتیٰ کہ محکمہ تعلیم نے تو نہاری والے کو بھی سرکاری اسکول دے دیا تھا۔ سرکاری وکیل سے مکالمے کے دوران ہائیکورٹ کے جج نے کہا کہ آپ کے افسران کے یہ اقدام ڈکیتوں کے مترادف ہیں، کیونکہ یہاں سرکاری اسکولوں کے پلاٹس بلڈرز کو بیچے جا رہے ہیں۔

اسکول کی زمین سرکاری یا نجی ہونے کے تنازعے پر پلاٹ مالک اکبر حسین نے درخواست دائر کی تھی کہ 1970ء میں پرائیورٹ اسکول بنایا، جو نیشنلائزڈ ہونے پر سرکاری تحویل میں لے لیا گیا تھا۔ درخواست گزار نے بتایا کہ 1980ء میں عمارت خستہ حال ہوئی تو واپس میری ملکیت میں آگئی اور تمام تر منظوری کے بعد جائیداد مجھے واپس دے دی گئی اور اب تعمیرات شروع کیں، تو محکمہ تعلیم سندھ نے پلاٹ سرکاری ہونے کا دعویٰ کر دیا۔ درخواست گزار اکبر حسین نے عدالت سے گزارش کی کہ قرار دیا جائے کہ اسکول اراضی سرکاری نہیں بلکہ نجی ملکیت ہے۔


خبر کا کوڈ: 975505

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/975505/محکمہ-تعلیم-کے-اقدام-ڈکیتوں-مترادف-ہیں-سندھ-ہائیکورٹ-ریمارکس

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org