0
Wednesday 26 Jan 2022 22:21

مطالبات کی منظوری میں تاخیر کیخلاف بلتستان کے ڈاکٹروں کی علامتی ہڑتال

مطالبات کی منظوری میں تاخیر کیخلاف بلتستان کے ڈاکٹروں کی علامتی ہڑتال
اسلام ٹائمز۔ مطالبات کی منظوری میں تاخیری حربے استعمال کئے جانے کے خلاف بلتستان کے ڈاکٹروں نے بدھ کے روز علامتی ہڑتال کی۔ ڈاکٹروں نے بازوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر ہسپتالوں میں مریضوں کا معائنہ کیا۔ ہڑتالی ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد مریضوں کو تنگ کرنا ہرگز نہیں ہے مگرہماری یہ تاریخ رہی ہے کہ جب تک احتجاج نہیں کیا جاتا تب تک لوگوں کو ان کےحقوق نہیں دئیے جاتے۔ مطالبات منظور کئے جائیں ہم مکمل ہڑتال کی طرف نہیں جائیں گے، ورنہ ایک ہفتے کے بعد مکمل ہڑتال ہو گی۔ ہم چاہتے ہیں کہ  صوبائی کابینہ کے فیصلے کی روشنی میں تمام ڈاکٹرز کے یکساں تبادلے خاص طور پر گلگت ریجن سے بھی فیصلے کی روشنی میں ڈاکٹرز کو بلتستان ریجن میں لایا جائے۔ ریجنل ہیڈکوارٹر ہسپتال سکردو کے ڈی ایم ایس کی پوسٹ کو چلاس ہسپتال منتقل کرنے کے فیصلے کو واپس لیا جائے، سپیشلسٹ ڈاکٹرز کی تعیناتیوں میں ضلع شگر اور کھرمنگ کو نظر انداز کئے جانے پر شدید تحفظات ہیں۔

ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ ان تحفظات کو دور کیا جائے اور دونوں اضلاع کے ساتھ انصاف کیا جائے۔ 832 آسامیوں کی تقسیم میں بلتستان ریجن کے ساتھ بڑی زیادتیاں کی گئیں۔ وزیراعلی زیادتیوں کا نوٹس لیں۔ ڈاکٹرز چاہتے ہیں کہ انصاف کے تحت پوسٹیں تقسیم کی جائیں اور کسی ریجن یا ضلع کے ساتھ ناانصافی نہ کی جائے۔ اسمبلی قرارداد کی روشنی میں ریجنل ہیڈکوارٹر ہسپتال سکردو میں پین منیجمنٹ سینٹر قائم کیا جائے۔ مطالبات پر وزیر اعلی اور ارکان اسمبلی سے فرداً فرداً ملاقات کی اور ان تک مطالبات پہنچائے۔ وزیراعلی خالد خورشید نے ہمارے موقف اور مطالبات کی تائید کرتے ہوئے مطالبات کی منظوری کیلئے فوری احکامات بھی جاری کر دئیے تھے، مگر ابھی تک کسی ایک مطالبے پر بھی عمل درآمد نہیں کروایا گیا۔
خبر کا کوڈ : 975750
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش