0
Thursday 27 Jan 2022 12:40

پولیس تشدد سے ایم کیو ایم کارکن کی ہلاکت نہیں ہوئی، سعید غنی کی تردید

پولیس تشدد سے ایم کیو ایم کارکن کی ہلاکت نہیں ہوئی، سعید غنی کی تردید
اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کارکن کی ہلاکت پولیس تشدد سے نہیں بلکہ ہارٹ اٹیک سے ہوئی اور کارکن اسلم خان کے پوسٹ مارٹم کی اجازت دی جائے۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر اطلاعات سعید غنی نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز ایم کیو ایم ریلی پر پولیس تشدد کا واقعہ نہیں ہونا چاہیے تھا، پی ایس ایل ٹیمیں ریڈزون میں ہوٹلز میں ٹھہری ہوئی ہیں، جنہوں نے ہوٹل سے نکل کر جانا تھا، پولیس نے مظاہرین کو روکنے اور سمجھانے کی کوشش کی، لیکن ایم کیو ایم کے رکن صوبائی اسمبلی نے پولیس اہلکاروں پر تشدد کیا، ایم پی اے صداقت حسین نے 4, 5 افراد کے ہمراہ پہلے پولیس پر ڈنڈے برسائے، جس پر پولیس نے جواب دیا۔ سعید غنی نے بتایا کہ نہ چاہتے ہوئے بھی بین الاقوامی کھلاڑیوں کی وجہ سے پولیس کو ایم کیو ایم کے خلاف یہ ایکشن لینا پڑا، اگر کارروائی نہ کرتے تو خطرناک نتائج سامنے آسکتے تھے۔

سعید غنی نے کہا کہ وزیر داخلہ نے کراچی سمیت مختلف شہروں میں سکیورٹی تھریٹس سے آگاہ کیا، ملک میں دہشتگردی کے حملوں کا خطرہ ہے، کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ ہو سکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کا احترام سب پر لازم ہے، ایم کیو ایم ہمشہ خواتین کو آگے کر دیتی ہے، بھگدڑ مچنے سے خواتین زخمی ہوئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کارکن اسلم کی ہلاکت پولیس تشدد سے نہیں بلکہ دل کا دورہ پڑنے کے سبب ہوئی، اسے طبیعت کی خرابی کے باعث فیڈرل بی ایریا کے ہارٹ اسپتال لایا گیا تھا، اگر پولیس تشدد سے عہدیدار اسلم صاحب زخمی ہوئے تو انہیں قریب این آئی سی وی ڈی یا جناح کیوں نہیں لے جایا گیا، لواحقین سے درخواست ہے کہ کارکن اسلم خان کے پوسٹ مارٹم کی اجازت دی جائے، تاکہ سچائی سامنے آئے۔
خبر کا کوڈ : 975833
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش