0
Thursday 27 Jan 2022 16:53
ضابطہ فوجداری میں ترامیم

SHO گریجوئیٹ ہوگا، خواتین کی جاسوسی اور پیچھا کرنا جرم قرار

غیر سنجیدہ مقدمہ بازی پر سیشن کورٹ 10 لاکھ روپے جرمانہ کریگا
SHO گریجوئیٹ ہوگا، خواتین کی جاسوسی اور پیچھا کرنا جرم قرار
اسلام ٹائمز۔ ضابطہ فوجداری میں ترامیم کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں، جس میں خواتین کی جاسوسی، کوئلے پر چلنا اور کسی کو پانی میں پھینکنا بھی جرم ہوگا، آڈیو، ویڈیو اور ای میلز بھی شواہد تصور ہوں گے، غیر قانونی پولیس حراست پر سات سال تک سزا ہوگی اور ایس ایچ او کیلیے گریجویٹ ہونا لازمی ہوگا۔ ضابطہ فوجداری میں ترامیم کی تفصیلات سامنے آگئیں، جس میں مختلف شعبہ جات میں ترامیم کی گئی ہیں۔ مجوزہ ترامیم میں کہا گیا ہے کہ ملزمان کے معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ میں ماہر نفسیات شامل ہوں گے۔ پیش کردہ ترامیم میں کہا گیا ہے کہ ایس ایچ او کے لیے گریجویشن کی ڈگری لازمی قرار دی جائے گی، جہاں مقدمات کا بوجھ زیادہ ہوگا، وہاں ایس ایچ او، اے ایس پی رینک کا تعینات کیا جائے گا۔ ترامیم کے مطابق مفرور ملزمان کے شناختی کارڈ اور بنک اکاؤنٹس بلاک کر دیئے جائیں گے۔

جلسے جلوسوں میں اسلحہ لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی، دفعہ 161 کے تحت ہونے والے بیانات کی آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ بھی کی جائے گی، پراسیکیوٹر تفتیش سے مطمئن نہ ہو تو مزید یا ازسرنو تحقیقات کا کہہ سکے گا۔ مجوزہ ترمیم میں کہا گیا ہے کہ فوجداری مقدمات کا ٹرائل 9 ماہ میں ہوگا، ہر ماہ ہائی کورٹ کو پیش رفت رپورٹ جمع کرانی ہوگی، غیر سنجیدہ مقدمہ بازی پر سیشن کورٹ 10 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کرسکے گی۔ نو ماہ میں ٹرائل مکمل نہ ہونے پر ٹرائل کورٹ ہائی کورٹ کو وضاحت دینے کی پابندی ہوگی، ٹرائل کورٹ کی وضاحت قابل قبول ہوئی تو مزید وقت دیا جائے گا، ٹرائل کورٹ میں گواہان کے بیانات کی آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ کی جائے گی، گواہ بیان کے ٹرانسکرپٹ سے اختلاف کرے تو ریکارڈنگ سے استفادہ کیا جائے گا۔

گواہ عدالت نہ آ پائے تو ویڈیو لنک پر بیان ریکارڈ کروا سکیں گے، بیرون ملک مقیم گواہان بھی مجاز افسر کی موجودگی میں بیان ریکارڈ کروا سکے گا، فوجداری مقدمات میں تین دن سے زیادہ کا التواء نہیں دیا جا سکے گا، تین دن سے زیادہ التواء دینے پر ٹرائل کورٹ کو وجوہات بتانا ہوں گی۔ فوجداری ریفارمز، منشیات مقدمات میں سزائے موت ختم کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ سزائے موت کی جگہ مجرم کو باقی تمام زندگی جیل میں گزارنے کی سزا ہوگی۔ ریلوے ایکٹ میں بھی سزائے موت ختم کرنے کی تجویز دے دی گئی۔ غیر قانونی پولیس حراست پر سات سال تک سزا اور  مفرور ہونے پر سات سال تک کی سزا بھی مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ خواتین کی جاسوسی اور پیچھا کرنے کو بھی جرم قرار دینے کی تجویز دی گئی ہے۔ کوئلے پر چلنے اور کسی کو پانی میں پھینکنے کو بھی جرم قرار دینے کی تجویز سامنے آئی ہے۔ آڈیو، ویڈیو اور ای میلز بھی قابل قبول شواہد تصور ہوں گے، ویڈیو درست ثابت ہو تو بنانے والے کی عدالت میں پیشی کی ضرورت نہیں ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 975875
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش