1
0
Saturday 10 Sep 2011 11:01
بریکنگ نیوز

مصر کے انقلابی جوانوں کا اسرائیلی سفارتخانے پر قبضہ، سفیر فرار، پولیس کے ساتھ تصادم میں 400 سے زائد افراد زخمی

اسرائیلی سفارتخانہ اللہ اکبر کے نعروں سے گونج اٹھا
مصر کے انقلابی جوانوں کا اسرائیلی سفارتخانے پر قبضہ، سفیر فرار، پولیس کے ساتھ تصادم میں 400 سے زائد افراد زخمی
اسلام ٹائمز[مانیٹرنگ ڈیسک]- تازہ ترین رپورٹس کے مطابق قاہرہ میں لاکھوں انقلابی جوانوں نے اسرائیلی سفارتخانے کے گرد بنی سیمنٹ کی دیوار کو توڑ ڈالا اور سفارتخانے کی عمارت میں داخل ہو کر اہم دستاویزات کو باہر پھینکنا شروع کر دیا۔ مصر میں اسرائیلی سفیر اسحاق لوانون اپنے اہلخانہ کے ہمراہ آج ہفتے کی صبح قاہرہ ائرپورٹ سے اسرائیل فرار کر گیا۔ رپورٹس کے مطابق ائرپورٹ پر اسرائیلی سفارتخانے کا تمام عملہ موجود تھا۔
مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پولیس نے آنسو گیس کا بھاری استعمال کیا۔ تازہ ترین رپورٹس کے مطابق پولیس کے ساتھ تصادم میں 400 سے زیادہ مظاہرین زخمی ہو گئے۔ ایک شخص جاں بحق ہو گیا۔ بعض ذرائع کے مطابق یہ شخص دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہوا۔
امریکی صدر براک اوباما نے قاہرہ میں اسرائیلی سفارتخانے پر انقلابی جوانوں کے قبضے پر شدید نگرانی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے اس بابت اپنی پریشانی کا اظہار کیا۔ براک اوباما نے مصر کی حکمران فوجی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ قاہرہ میں اسرائیلی سفاتخانے کی حمایت کرے۔
اسرائیل کے وزیر جنگ ایہود باراک نے بھی امریکی وزیر دفاع لئون پینٹا سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور قاہرہ میں اسرائیلی سفارتخانے کی مدد کی درخواست کی۔
ارنا نیوز ایجنسی کے مطابق مصر میں اسرائیلی سفارتخانے پر مظاہرین کے حملے اور قبضے کے بعد اسرائیل نے وزیر خارجہ اویگڈور لیبرمین کی سربراہی میں ہنگامی آپریشن سیل تشکیل دیا ہے جس میں اس واقعہ پر غور کرنے کے بعد ضروری تدابیر اختیار کی جائیں گی۔
مصر کے وزیراعظم عصام شرف نے بھی اپنی کابینہ کا ہنگامی اجلاس بلوایا ہے تاکہ موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے۔
انقلابی جوان سفاتخانے کی عمارت میں داخل ہونے کے بعد چھت پر گئے اور اسرائیلی پرچم کو پھاڑ ڈالا۔ علاقے میں فائرنگ کی آوازیں بھی سنائی دیں۔
اسرائیلی سفارتخانے کے باہر موجود لاکھوں مظاہرین نے پرجوش نعروں کے ذریعے انقلابی جوانوں کی حمایت کا اعلان کیا۔ انقلابی جوانوں نے سفارتخانے میں موجود خفیہ دستاویزات کو بھی کھڑکیوں سے باہر پھینکنا شروع کر دیا۔
یاد رہے چند ہفتے قبل صحرای سینا میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں کئی مصری سیکورٹی اہلکار شہید ہو گئے تھے جسکے بعد قاہرہ میں اسرائیلی سفارتخانے کے سامنے شدید مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ مظاہرین اسرائیلی سفیر کے اخراج اور اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کے مکمل خاتمے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ مصر کی حکمران فوجی کونسل نے اسرائیلی سفارتخانے کی حفاظت کے پیش نظر اسکے گرد سیمنٹ کی 3 میٹر اونچی دیوار کھڑی کر دی۔ کل جمعے کے روز لاکھوں مصری انقلابی شہریوں نے اسرائیلی سفارتخانے پر دھاوا پول دیا۔ سیمنٹ کی دیوار کو توڑ دیا اور سفارتخانے کی عمارت میں داخل ہو گئے۔ مظاہرین کا دعوا ہے کہ یہ دیوار اسرائیل کی غاصب صہیونیستی رژیم کی حمایت کیلئے تعمیر کی گئی تھی۔ پولیس نے مظاہرین کو آنسو گیس کے ذریعے منتشر کرنے کی کوشش کی لیکن انقلابی جوانوں نے اللہ اکبر کے نعرے لگاتے ہوئے ہتھوڑوں کے ذریعے سیمنٹ کی دیوار کو توڑ ڈالا۔
مصر میں عوامی انقلاب کی کامیابی اور سابقہ آمرانہ حکومتی نظام کی سرنگونی کے بعد مصری عوام نے مسلسل اسرائیلی سفیر کے اخراج اور اسرائیل کے ساتھ تمام سفارتی تعلقات کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق مصر کی سیکورٹی فورسز نے اسرائیلی سفارتخانے کو اپنے گھیرے میں لے لیا ہے اور علاقے کو فوجی چھاونی میں تبدیل کر دیا ہے۔ لیکن ابھی تک سینکڑوں مظاہرین اسرائیلی سفارتخانے کے اردگرد موجود ہیں۔
خبر کا کوڈ : 97669
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Pakistan
abhi-ishq-k-imtehan-aur-bhi-hain..........!
ہماری پیشکش