0
Saturday 10 Sep 2011 23:58

اسرائیلی سفارتخانے پر قبضہ، مصری عوام کا فطری ردعمل ہے، سابق مصری سفیر

اسرائیلی سفارتخانے پر قبضہ، مصری عوام کا فطری ردعمل ہے، سابق مصری سفیر
اسلام ٹائمز- فارس نیوز ایجنسی کے مطابق فلسطین میں مصر کے سابق سفیر جناب محمود فہمی نے کہا ہے کہ گذشتہ شب قاہرہ میں جو کچھ ہوا اور اسرائیلی سفارتخانے پر مصر کے انقلابی جوانوں کا قبضہ کرنا درحقیقت اس ظلم و ستم اور ان مجرمانہ اقدامات کا فطری ردعمل ہے جو اسرائیل نے مصر اور فلسطینی عوام سے روا رکھے ہوئے ہے۔
محمود فہمی نے کہا کہ وہ حقیقت جس پر اکثر حکام نے توجہ نہیں دی اور گذشتہ چند سالوں سے چشم پوشی کا شکار ہوئی ہے وہ یہ ہے کہ مصری عوام نہ اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کے حق میں ہیں اور نہ ہی اس غاصب رجیم کے ساتھ صلح کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر مصر کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ کوئی امن معاہدہ انجام پایا جیسے 1979ء کا کیمپ ڈیوڈ معاہدہ تو وہ مصری قوم کی مرضی کے مطابق نہیں بلکہ اس وقت کی حکومت کی مرضی سے انجام پایا۔
فلسطین میں سابق مصری سفیر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی سفارتخانے پر عوام کا قبضہ اسرائیل کے مقابلے میں مصری قوم کا حقیقی ردعمل ہے اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ ملت مصر نہ صرف سینا میں اپنے ملک کے 7 سیکورٹی اہلکاروں کا اسرائیل کے ہاتھوں قتل کئے جانے پر شدید غصے کا شکار ہیں بلکہ غزہ میں امریکی حمایت اور اسرائیلی جنگی طیاروں کے ذریعے مظلوم فلسطینیوں کے قتل عام پر بھی انتہائی غضبناک ہیں۔
محمود فہمی نے مصر کی آئندہ سیاسی صورتحال کے بارے میں کہا کہ میں نہیں سمجھتا یہ بحران اسرائیلی سفیر اور سفارتکاروں کے اپنے ملک فرار ہو جانے سے ختم ہو جائے کیونکہ مصری قوم کا غم و غصہ اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے کے خاتمے اور اسے گیس کی فراہمی کو روکے جانے سے ہی ٹھنڈا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت وزیراعظم عصام شرف اور حکمران فوجی کونسل کے سربراہ جنرل طنطاوی کے درمیان عوامی مطالبات کو پورا کرنے کے بارے میں شدید اختلافات پائے جاتے ہیں۔
یاد رہے گذشتہ رات مصر کے انقلابی جوانوں کی جانب سے اسرائیلی سفارتخانے پر قبضے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے اس اقدام کو قاہرہ تل ابیب تعلقات پر کاری ضرب قرار دیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 97846
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش