0
Friday 14 Aug 2009 11:47

صدر آصف علی زرداری کا قبائلی علاقوں کے لیے اصلاحات کا اعلان

صدر آصف علی زرداری کا قبائلی علاقوں کے لیے اصلاحات کا اعلان
اسلام آباد:صدر آصف علی زرداری نے قبائلی علاقوں کے لیے سیاسی،عدالتی اور انتظامی اصلاحات کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے ذریعے قبائلی عوام کو ایک صدی پر محیط غلامی اور ماتحتی سے نکال کر قومی دھارے میں شامل کر دیا ہے،آئندہ تمام فیصلے کرنے سے پہلے تمام جماعتوں سے مشاورت کی جائے گی ۔ایوان صدر میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تریسٹھویں یوم آزادی پر قبائلی علاقوں کے لیے اصلاحات کا اعلان قبائلی عوام اور قوم کے لیے ایک تحفہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو یہ سوچنا ہو گا کہ اتنے برس بعد وہ کہاں کھڑی ہے اور کدھر جا رہی ہے۔ صدر زرداری نے کہا کہ بدقسمتی سے اس ملک میں جمہوریت کو کچلا گیا اور شدت پسند نظریے کو فروغ دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کو سب سے بڑا خطرہ شدت پسندوں سے ہے جو اپنا سیاسی اور نظریاتی ایجنڈا پاکستانی قوم پر طاقت کے بل پر ٹھونسنا چاہتے ہیں ۔ صدر نے مزید کہا کہ اپنی قوم، جمہوریت، اداروں اور طرز زندگی کے دفاع کے لیے شدت پسندوں کے نظریے کو شکست دینا ہوگا ۔
 فاٹا میں آج سے سیاسی سرگرمیاں شروع ہو جائیں گی:صدر آصف علی زرداری
اسلام آباد:صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان جمہوریت کے ذریعے وجود میں آیا اور یہ جمہوریت کے ذریعے ہی قائم رہ سکتا ہے،آج سے میں فاٹا کے 100سالہ پرانے کالے قوانین ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے وہاں سیاسی سرگرمیاں بحال کرنے کا اعلان کرتا ہوں،63ویں یوم آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر زرداری نے کہا کہ جب یہاں جمہوریت بحال ہوئی تو اسے بے شمار چیلنجوں کا سامنا تھا،ہمارے آباؤ اجداد کی کوششوں سے جمہوریت ملی ہے،ہمیں درپیش تمام چیلنجوں کا مردانہ وار مقابلہ کرنا ہے،وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سمیت متعدد اہم شخصیات اور ارکان پارلیمنٹ وزراء کی بڑی تعداد بھی اس تقریب میں شریک تھی۔ صدر نے کہا کہ آج سے فاٹا میں سیاسی سرگرمیوں کا باقاعدہ آغاز ہو گا۔ آج کا دن ہمارے لئے انتہائی اہم ہے آج کے ہی دن ہمارے قائد حضرت قائداعظم  نے پرامن طور پر اور ڈائیلاگ کے ذریعہ الگ وطن حاصل کر کے دیا،جس میں آپ اور ہم اور ہمارے بزرگ اور ہماری آنے والی نسلیں عزت سے اپنے ملک میں بس سکتے ہیں،دھرتی کی قدر ان سے معلوم کریں جن کے پاس اپنے پرچم گاڑنے کے لئے جگہ نہیں،اللہ کا شکر ہے جس نے ہمیں یہ ملک عطا کیا۔ میں حضرت قائداعظم کا شکرگذار ہوں جنہوں نے ہمیں یہ ملک حاصل کر کے دیا۔ ہمارے بزرگوں نے اس کے حصول کے لئے بہت بڑی قربانیاں دیں،جدوجہد کی،اس کے بعد ہمیں یہ دھرتی نصیب ہوئی،ہر جمہوری طاقت نے پاکستان کو زندہ رکھنے کے لئے جانوں کے نذرانہ پیش کئے ہیں،اس میں ہمارے بہت سے لیڈر شریک تھے،حضرت قائداعظم،قائد ملت لیاقت علی خان کا جتنا ذکر کیا جائے،سہروردی اور شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا جتنا ذکر کیا جائے وہ کم ہے،میں آپ کو یہ خوش خبری دے رہا ہوں کہ فاٹا میں سو سالہ پرانا کالا قانون تبدیل کیا جا رہا ہے اور جو وعدہ شہید بینظیر
بھٹو نے کیا تھا وہ پورا کر دیا ہے،آج سے فاٹا کے علاقوں میں سیاسی سرگرمیوں کی باقاعدہ اجازت ہو گی،وہ شروع ہو جائیں گی۔ انہیں حق ہے کہ وہ اپنے ووٹ کی طاقت سے اپنی عوام کے ساتھ مل کر ملک کے لئے کام کر سکیں۔ پاکستان کو بہت سی مشکلات درپیش ہیں کچھ ہمیں ہیں اور کچھ آنے والی نسلوں کے لئے چیلنج بنیں گے۔ زندہ قوموں کے لئے چیلنج آتے رہتے ہیں،جب ملک میں جمہوریت آئی اسے دیوالیہ ملک قرار دئیے جانے کا خطرہ تھا،پھر ملک میں مٹھی بھر دہشت گرد پاکستان پر قبضہ کرنے کی بات کرتے تھے،دنیا ہمیں کہہ رہی تھی کہ پاکستان خطرے میں ہے اور پاکستان میں موجود دہشت گردوں سے کسی اور ملک کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے مگر ہماری زندہ دل قوم نے کس طرح ان کا مقابلہ کیا،کس طرح ہماری عوام ہمارے بچے اور ہمارے فوجی بھائی ہمارے بیٹے لوگوں کے ساتھ شانہ بشانہ پختونخواہ کے لوگوں کے ساتھ اور عوام کے ساتھ مل کر اس خطرے کا کامیابی سے مقابلہ کر رہے ہیں،میں انہیں سلام پیش کرتا ہوں۔ ان خاندانوں کو جو درحقیقت اس مبارکباد کے حقدار جنہوں نے 25لاکھ سے زائد لوگوں کو دل میں اور اپنے گھروں میں جگہ دی،پاکستان کا اور ہمارا ساتھ دیا ورنہ حکومت تنہا یہ چیلنج قبول نہیں کر سکتی تھی،میں ان تمام افراد کو عوام کو سلام پیش کرتا ہوں،پاکستان کی اصل ضرورت جمہوریت کی ہے، جمہوریت کو طاقت دینا ہمارے ہر پاکستانی کا فرض بھی ہے اور ہمارا حق بھی بنتا ہے،انہیں معلوم ہے جنہوں نے جمہوریت کی خاطر پانچ سال جیل کاٹی اور جنہوں نے گیارہ گیارہ سال جیل کاٹی ان پارٹیوں کو پتہ ہے ان قوموں کو پتہ ہے آج آپ کی طاقت سے عوام کی طاقت سے جمہوریت آج ایوان صدر میں بھی یوم آزادی منا رہی ہے۔ میری یہ قوم کے لئے دعا ہے کہ جمہوریت قائم و دائم رہے اور آپ کی آنے والی نسلوں کو کسی غاصب سے کوئی خطرہ نہ ہو۔ انشاء اللہ تعالیٰ ہم سب پاکستان کے پرچم تلے ایک ہیں،ایک رہیں گے۔ آج کے دن کوئی اپوزیشن نہیں،کوئی حکومتی پارٹی نہیں ہم سب ایک ہیں پوری پارلیمنٹ ایک ہے پورا پاکستان ایک ہے ہم اپنی اپوزیشن کو بھی سلام کرتے ہیں ہم اپنے ساتھ چلنے والے سب دوستوں کو سلام کرتے ہیں جنہوں نے ہمارا ساتھ دیا،مشکل وقت سے مشکل حالات سے پاکستان کو نکالنے میں ہماری مدد کی۔ آئندہ بھی تمام جماعتوں کے ساتھ مسلم لیگ (ن) کے ساتھ اے این پی کے ساتھ،مولانا فضل الرحمن کی پارٹی کے ساتھ،ایم کیو ایم کے ساتھ اور ہماری پارلیمنٹ میں جتنی بھی پارٹیاں موجود ہیں اور پارلیمنٹ کے باہر جو بیٹھی ہیں ان سب سیاسی قوتوں کے ساتھ ہر فیصلہ،ہر اہم فیصلہ ان کے ساتھ مل کر کریں گے چاہے وہ بلوچستان کا فیصلہ ہو،پختونخواہ کا ہو،فاٹا کا ہو یا کوئی اور ہو،سب مل کر اکٹھے فیصلہ کریں گے،پاکستان صرف اسی طرح مضبوط ہو سکتا ہے جب ہم سب بھائی بن کر،ایک ساتھ مل کر پاکستان کو اپنا گھر سمجھ کر ایک دوسرے کی عزت کرنا سیکھیں۔ آج پوری قوم کو سلام پیش کرتا ہوں،ہر پاکستانی کو کہتا ہوں کہ پاکستان میں ہم سب ایک ہیں۔


خبر کا کوڈ : 9802
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش