ہیومن رائٹس واچ کے پروگرام ڈائریکٹر ایان لیوین نے کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت کو انسانی حقوق کی رپورٹوں سے معلومات حاصل کرنی چاہیے تھیں لیکن اس نے اس کی بجائے انسانی حقوق کی تنظیموں کے خلاف پروپیگنڈا شروع کر دیا۔ اگر وہ انسانی حقوق کی تنظیموں کی تنقید سے بچنا چاہتا ہے تو اسے اپنے فوجیوں کے جنگی جرائم کی تحقیقات کرنی چاہیے اور انہیں سزائیں دینی چاہیے۔ واضح رہے کہ ہیومن رائٹس واچ نے دو روز قبل ایک رپورٹ نشر کی تھی جس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ رواں سال کے شروع میں اسرائیلی فوج نے غزہ جنگ کے دوران گیارہ ایسے فلسطینی شہریوں کو قتل کیا جنہوں نے سفید جھنڈے اٹھا رکھے تھے۔ اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر اور اسرائیلی فوج نے اس رپورٹ کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ اسرائیلی حکومت کے ترجمان مارک ریگیف کے خیال میں ہیومن رائٹس واچ نے آزاد ذرائع سے گواہیاں حاصل نہیں کیں۔ مارک ریگیف کے مطابق غزہ کی پٹی پر حماس کا کنٹرول ہے۔ ہیومن رائٹس واچ کے ترجمان نے اسرائیلی دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ تنظیم صرف ورثاء کے بیانات اور گواہوں کی شہادتوں پر ہی اعتماد نہیں کرتی بلکہ میڈیکل رپورٹس کا بھی مطالعہ کرتی ہے۔