0
Wednesday 14 Sep 2011 09:23

پاکستان کے اندر کسی قسم کی فرقہ وارانہ جنگ نہیں، مذہبی دہشتگردی اور ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے، علامہ ساجد نقوی

پاکستان کے اندر کسی قسم کی فرقہ وارانہ جنگ نہیں، مذہبی دہشتگردی اور ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے، علامہ ساجد نقوی
تہران:اسلام ٹائمز۔ اسلامی تحریک پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے تہران میں منعقدہ عالمی اہل بیت (ع) اسمبلی کی جنرل اسمبلی کے پانچویں اجلاس کے دوران اپنے اہم خطاب میں پاکستان کے شیعوں کے حالات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے 18 کروڑ عوام میں اہل تشیع کی آبادی 15 سے 20 فیصد ہے اور وہ تمام مکاتب فکر کے ساتھ مل جل کر زندگی بسر کر رہے ہیں اور پاکستان میں کسی قسم کا شیعہ سنی مسئلہ نہیں ہے۔ تاہم شیعان پاکستان کم و بیش ہمیشہ مشکلات سے دوچار رہے ہیں اور وہابیت کی طرف سے شیعہ مخالف گروہوں کی حمایت کی وجہ سے مختلف انداز میں اہل تشیع کیخلاف سیاسی و مذہبی سازشیں بھی ہوتی رہی ہیں اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ 
علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ دشمن کی سازش تھی کہ ہمیں اپنے حقوق سے محروم کر کے دوسرے درجے کا شہری قرار دے، یہاں تک کہ ہمارے خلاف ہونے والی ان سازشوں کا سلسلہ ایوان بالا میں پارلیمنٹ اور سینٹ تک لے جایا گیا، تاکہ وہاں پر اہل تشیع کیخلاف قانوں پاس کرائیں مگر ہم نے سختی سے ان کا مقابلہ کیا اور انہیں اس قسم کی کوئی کارروائی اور قانون پاس نہیں کرانے دیا۔ عالمی اہل بیت (ع) اسمبلی کی سپریم کونسل کے رکن نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان میں وہابیت کی مخالفت نہ صرف ہماری طرف سے ہے بلکہ وہاں کے تمام مکاتب فکر اور مذاہب اسلامیہ بھی اس نام نہاد اور جعلی فرقہ کے مخالف ہیں، جبکہ ہمارے اہل سنت کی تمام تر سیاسی مذہبی جماعتوں سے مضبوط رابطے اور اچھے تعلقات ہیں۔ لہذا پاکستان کے اندر کسی قسم کی کوئی فرقہ وارانہ جنگ نہیں ہے بلکہ وہاں پر مذہبی دہشت گردی اور آج کل ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ چلا ہوا ہے، جس کے نتیجہ میں ہماری قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا ہے اور اس ٹارگٹ کلنگ و مذہبی دہشت گردی کے پیچھے خفیہ طاقتیں ہیں، جو ان شیعہ مخالف گروہوں کو سپورٹ کرتیں ہیں اور ان خفیہ طاقتوں کے پنجے اتنے مضبوط ہیں کہ حکمران انکے سامنے بے بس اور بے چارے دکھائی دیتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 98654
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش