0
Thursday 15 Sep 2011 13:31

بھارت انتہا پسند ہندو گروپوں کا گڑھ ہے جو بھارت کیلئے پاکستان سے بڑھکر خطرناک ہیں، امریکہ

بھارت انتہا پسند ہندو گروپوں کا گڑھ ہے جو بھارت کیلئے پاکستان سے بڑھکر خطرناک ہیں، امریکہ
واشنگٹن:اسلام ٹائمز۔امریکی کانگریس نے پاکستان سے دہشت گردی کے فروغ پانے کا واویلا کرنے والے بھارت میں ہندو انتہا پسندوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں پر شدید تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ واقعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ انتہا پسند ہندو قوم پرست گروہ ملک کے اندر دہشتگردی کے حملوں کے عزائم رکھتے ہیں۔ امریکی کانگریس کی 94 صفحات کی رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت کے اندر سے اسلامی دہشتگردی کا خطرہ پروان چڑھ رہا ہے اگرچہ نئی دہلی کھلے عام اس کو تسلیم کرنے سے کترا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بھارت انتہا پسند ہندو قوم پرست گروپوں کا گڑھ ہے جہاں وہ دہشت گرد حملے شروع کررہے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ستمبر 2008ء میں ریاست مہاراشٹر کے مالیگاوں دھماکوں پر پولیس نے ہندو دہشتگرد سیل کے 9 ارکان کو ان حملوں میں ملوث ہونے پر گرفتار کیا۔ رواں سال ہندو پنڈت سوامی اسیم آنند نے سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا۔ یہ اعتراف نہ صرف بھارتی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پریشانی کا باعث تھا بلکہ اس سے اس تجزیے کو تقویت ملی کہ ہندو دہشتگردی بھارت کی قومی سلامتی کیلئے خطرہ ہے۔ ہندو انتہا پسندی ایک نیا معاملہ ہے جو بھارت میں زیر بحث ہے اور بہت سے بھارتی مبصرین کے مطابق ہندو قوم پرست سیکولر قوم کیلئے خطرہ ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت میں نکسل اور ماو نواز باغیوں کی پر تشدد کارروائیوں میں اضافہ ہورہا ہے۔ رپورٹ میں میں کہا گیا کہ بھارتی حکومت کے رہنما دہشتگردی کے واقعات میں تواتر کے ساتھ پاکستان کا نام لیے جارہے ہیں تاہم بھارت کے اندر سے اسلامی دہشتگردی کا خطرہ پروان چڑھ رہا ہے اگرچہ نئی دہلی کھلے عام اس کو تسلیم کرنے سے کترا رہی ہے۔ ان میں سرکردہ گروپ انڈین مجاہدین اور بھارتی طلبہ کی تنظیم اسٹوڈنٹس اسلامک موومنٹ آف انڈیا متعدد حالیہ بم حملوں میں ملوث ہیں۔ سی آر ایس کا کہنا ہے کہ بھارت میں مسلم اقلیت مسلسل سماجی نا ہمواریوںٍ کا شکار ہے جس کا خطرہ ہے کہ اس کے بعض لوگ انڈین مجاہدین یا پھر کسی اور گروپ کا حصہ بن سکتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 98911
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش