0
Friday 16 Sep 2011 08:06

سپریم کورٹ انصاف فراہم نہیں کر سکتی تو پھر کس کا دروازہ کھٹکھٹائیں، خانوادگان شہداء

سپریم کورٹ انصاف فراہم نہیں کر سکتی تو پھر کس کا دروازہ کھٹکھٹائیں، خانوادگان شہداء
کراچی:اسلام ٹائمز۔ سانحہ عاشورا کراچی، سانحہ اربعین کراچی، سانحہ یوم علی ع لاہور، سمیت مسجد حیدری، امام بارگاہ علی رضا اور مسجد مدینتہ العلم میں ہونے والی دہشتگردی سمیت ہزاروں شیعہ بے گناہوں کی ٹارگٹ کلنگ اور سینکڑوں شیعہ ڈاکٹروں کی قتل و غارت میں ملوث دہشت گرد عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے۔ ان خیالات کا اظہار شہدائے ملت جعفریہ کے اہل خانہ نے جن میں بڑی تعداد میں خواتین، بچے اور بزرگ شامل تھے، سپریم کورٹ کراچی کی بلڈنگ کے سامنے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران احتجاجی مظاہرہ کیا اور اپنے پیاروں کی شہادت کے ذمہ دار قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ مظاہرہ کا انعقاد مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کی جانب سے کیا گیا تھا۔
شہدائے ملت جعفریہ کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ گذشتہ تین دہائیوں سے ملت جعفریہ سے تعلق رکھنے والے ہزاروں پاکستانی شہریوں کو کالعدم دہشت گرد گروہوں کے دہشت گردوں نے دہشتگردی کا نشانہ بنایا لیکن تاحال کسی بھی عدالت نے ان شیعہ پاکستانی شہریوں کے قتل عام کے خلاف ازخود نوٹس نہیں لیا، انکا کہنا تھا کہ کیا ملت جعفریہ سے تعلق رکھنے والے پاکستان کے باسی نہیں جن کی نسل کشی ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کی جا رہی ہے اور اس نسل کشی کرنے والے دہشت گردوں کو سرکاری سرپرستی بھی حاصل ہے۔ انہوں نے چیف جسٹس پاکستان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیا سپریم کورٹ ان بے گناہ ہزاروں شیعیان پاکستان کے قاتلوں کو گرفتار نہیں کرنا چاہتی اور ازخود نوٹس نہیں لینا چاہتی؟ کیا شہدائے ملت جعفریہ کے اہل خانہ کو بھی زندگی گذارنے کا کوئی حق نہیں یا انہیں بھی اسی طرح دہشت گردی کا نشانہ بنا دیا جائے گا؟ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا سپریم کورٹ ملت جعفریہ کے شہداء کے اہل خانہ کو انصاف فراہم نہیں کر سکتی، اگر نہیں تو پھر ہم انصاف کے لئے کس کا دروازہ کھٹکٹائیں؟
مظاہرین نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ شہدائے ملت جعفریہ کے قاتلوں کے خلاف نوٹس لیا جائے اور انکے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے جبکہ کالعدم دہشت گرد گروہوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کو روکنے میں بھی سپریم کورٹ کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئیے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ عدالت سے رہائی پانے والے کالعدم دہشت گرد گروہ کے سرغنہ کو دوبارہ گرفتار کرکے از سر نو کیس کی سماعت کی جائے اور اس پر قائم درجنوں قتل کے مقدموں کی سماعت کی جائے اور سزا دی جائے، انہوں نے واضح کیا کہ عدالتیں دہشت گردوں کو سزا دینے کی بجائے اگر رہا کرتی رہیں گی تو پھر پاکستان کے شہری انصاف کہاں سے لیں گے؟ اس موقع پر مظاہرین نے انصاف دو، دہشت گردوں کو گرفتار کرو، شہدائے ملت جعفریہ کے قاتلوں کو پھانسی دو سمیت شیعہ سنی اتحاد اور امریکا مردہ باد اور اسرائیل نامنظور سمیت دہشت گردی کے خلاف زبردست نعرے بازی کی۔
خبر کا کوڈ : 99084
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش