0
Friday 16 Sep 2011 23:10

شمالی وزیرستان میں بھی طالبان جنگجو گروہ آپس میں جھگڑ پڑے، اتحاد مجاہدین خراسان کے نام سے نیا دھڑا سامنے آ گیا

شمالی وزیرستان میں بھی طالبان جنگجو گروہ آپس میں جھگڑ پڑے، اتحاد مجاہدین خراسان کے نام سے نیا دھڑا سامنے آ گیا
لاہور:اسلام ٹائمز۔ کرم ایجنسی، خیبر ایجنسی اور اورکزئی ایجنسی کے بعد شمالی وزیرستان میں بھی جنگجو گروپوں میں شدید اختلافات سامنے آ گئے، جہاں اتحاد مجاہدین خراسان نامی دھڑے نے کمانڈر حافظ گل بہادر کی قیادت میں مرکزی شوریٰ سے بغاوت کر کے حافظ گل بہادر اور شوریٰ کے دیگر ارکان کو اپنا دشمن اور پاک فوج کا ایجنٹ قرار دیا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق شمالی وزیرستان ایجنسی میں اتحاد مجاہدین خراسان نامی جنگجو دھڑے نے جنگجو کمانڈر حافظ گل بہادر کی زیر قیادت شوریٰ سے بغاوت کر دی ہے جو شمالی وزیرستان میں جنگجو تنظیم میں پہلا اختلاف ہے، اتحاد مجاہدین خراسان نے حافظ گل بہادر کی قیادت میں شوریٰ کے ارکان کو پاک فوج کا ایجنٹ اور اپنا دشمن قرار دیا ہے اور الزام عائد کیا ہے کہ جہاد کے نام نہاد ٹھیکیدار مجاہدین کو اپنی منزل سے روک رہے ہیں، جنگجو دھڑے نے خبردار کیا ہے کہ ہر اس شخص کیخلاف کارروائی کی جائے گی جس کا تعلق شمالی وزیرستان شوریٰ سے ہو۔
جنگجو دھڑے کی جانب سے اردو زبان میں تحریر کردہ دو صفحات پر مشتمل بیان میں کہا گیا ہے کہ ہر قیمت پر اپنے اہداف کے حصول کیلئے کوشش جاری رکھی جائے گی۔ رپورٹ کے مطابق شمالی وزیرستان میں جنگجو گروپ میں اختلاف اس وقت پیدا ہوئے جب 7 ستمبر کو طالبان شوریٰ نے خراسان گروپ سے لاتعلقی کا اظہار کیا تھا۔ شوریٰ نے خراسان گروپ کو تنظیم سے الگ کرنے کیلئے ایک اعلامیہ جاری کیا تھا جس پر حافظ گل بہادر اور شوریٰ کے دیگر دس ارکان مولوی رحیم نور، مفتی صادق نور، عبدالرحمن، مولوی امیر شرف، مولوی امیر حمزہ، مولوی صدر حیات، محمد صادق، احمد شاہ جان، مولوی سلیم خان اور صادق اللہ کے دستخط موجود تھے۔ ذرائع کے مطابق حافظ گل بہادر پر خراسان گروپ سے لاتعلقی ظاہر کرنے کیلئے دباؤ تھا۔ رپورٹ کے مطابق اتحاد مجاہدین خراسان میں وزیر، داوڑ قبائل، پنجابی طالبان اور غیر ملکی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ حافظ گل بہادر اور اتمانزئی قبیلہ نے 2006ء میں حکومت کے ساتھ امن معاہدہ کیا تھا جبکہ اس علاقے میں حقانی نیٹ ورک بھی سیکورٹی فورسز کیخلاف کارروائیاں نہیں کر رہا جبکہ امریکہ کا مسلسل مطالبہ ہے کہ شمالی وزیرستان میں ملٹری آپریشن کیا جائے اور حقانی نیٹ ورک کے محفوظ ٹھکانوں کا خاتمہ کیا جائے۔ مبصرین کے مطابق شمالی وزیرستان میں جنگجو گروپ میں دھڑے بندی سے کمانڈر گل بہادر کی پوزیشن کمزور ہو گی، فاٹا کے امور کے حوالے سے تجزیہ نگار سیلاب محسود کا کہنا ہے کہ اتحاد مجاہدین خراسان اور طالبان شوریٰ کے مابین اختلافات سے شمالی وزیرستان میں ملٹری آپریشن کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔
 سابق سیکرٹری داخلہ بریگیڈیئر (ر) محمود شاہ کا کہنا ہے کہ جنگجو تنظیم میں دھڑے بندی سے فوج مضبوط پوزیشن میں آ جائے گی، تاہم اس مرحلے پر یہ دیکھنا ہو گا کہ حکومت کیا حکمت عملی اختیار کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں فوج کیلئے علاقے میں کارروائی کرنے کا بہترین موقع ہے۔ حافظ گل بہادر کو حقانی نیٹ ورک کی حمایت حاصل ہے اور وہ باغیوں کے خاتمے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ حافظ گل بہادر کی مخالفین کیخلاف کامیابی سیکورٹی فورسز کے فائدے میں ہو گی۔ 

خبر کا کوڈ : 99185
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش