0
Saturday 17 Sep 2011 20:00

لاہور، ڈینگی وائرس سے آج مزید 9 افراد لقمہ اجل بن گئے، ہلاکتیں 46 ہو گئیں

لاہور، ڈینگی وائرس سے آج مزید 9 افراد لقمہ اجل بن گئے، ہلاکتیں 46 ہو گئیں
لاہور:اسلام ٹائمز۔ ڈینگی وائرس کے باعث آج کا دن لاہور پر کچھ زیادہ ہی بھاری گزرا اور مزید 9 افراد لقمہ اجل بن گئے۔ یہ موذی مرض لاہور میں اب تک چھیالیس جانیں نگل چکا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے اسپتالوں میں رش کم کرنے کے لئے لاہور میں سو سے زائد ڈسپنسریوں کو بھی متحرک کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ لاہور سمیت پنجاب بھر میں ڈینگی وائرس کے متاثرین کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔ آج لاہور میں مزید 9 افراد ڈینگی کا شکار ہو کر موت کے منہ میں چلے گئے جن میں خدابخش کالونی کی ستر سالہ میمونہ خواجہ، شادمان کالونی کا اٹھاون سالہ محبوب، پی اینڈ ٹی کالونی چوبرجی کا پچپن سالہ محمد مطاہر، نابھہ روڈ کا 55 سالہ محمد اعظم، پی این ٹی کالونی کا رہائشی کا عبدالغفار اور مغل پورہ کا محمد جمیل شامل ہیں جو مختلف اسپتالوں میں دم توڑ گئے۔ رش کے باعث مریضوں کو اسپتالوں میں گھنٹوں انتظار کا سامنا ہے۔ بعض مریضوں کو شکایت ہے کہ حکومتی ہدایت کے باوجود اسپتالوں میں ڈینگی کے علاج کی سہولتیں محدود ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے نجی لیبارٹریز کو خبردار کیا ہے کہ وہ خون ٹیسٹ کے لئے نوے روپے سے زیادہ فیس نہ لیں، زیادہ پیسے لینے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہو گی۔ سری لنکن ماہرین نے لاہور کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور پانی کے نمونے حاصل کئے۔ سری لنکن ماہرین نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ بار بار خون ٹیسٹ نہ کرائیں۔ ڈینگی سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں۔ بس شہر کو صاف ستھرا رکھنے کے لئے جو ہو سکے وہ کریں۔
ادھر سیلاب کی آفت کے بعد ملک اب ڈینگی کی وبا کا شکار ہو رہا ہے۔ پنجاب کے بعد ڈینگی بخار نے سندھ اور خیبر پختونخوا کا رخ کر لیا۔ پنجاب میں آج مزید نو مریض چل بسے جس کے بعد پنجاب میں ڈینگی کے باعث جاں بحق افراد کی تعداد چھالیس ہو گئی۔ محکمہ صحت پنجاب کے مطابق اب تک پنجاب میں پانچ ہزار سات سو چونتیس مریض ڈینگی کا شکار ہو چکے ہیں۔ مختلف اسپتالوں میں ڈینگی کے علیحدہ وارڈز قائم کرنے کے باوجود بھی مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اسپتالوں میں انتہائی تشویشناک صورتحال پیدا ہو گئی ہے، جگہ کم اور مریض بہت زیادہ ہو گئے ہیں۔
دوسری جانب ماہر ڈاکٹرز پر مشتمل سری لنکن ٹیم نے سیمپلز حاصل کرنے کے بعد اپنی رپورٹ میں ریس کورس پارک، کینال پارک، گلبرگ، ماڈل ٹاؤن کے علاقوں میں ڈینگی مچھر کی موجودگی کی نشاندہی کی ہے جبکہ حکومت کی جانب سے صرف کینٹ اور ماڈل ٹاؤن میں ڈینگی کی نشاندہی کی گئی تھی۔ ملتان کے مختلف اسپتالوں میں چوالیس مریض زیرعلاج ہیں۔ اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام مریض لاہور سے آئے ہیں۔ ملتان شہر میں ڈینگی کا مرض فی الحال نہیں ہے۔ فیصل آباد میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد تین سو ہو گئی ہے۔ یہاں بھی زیادہ تر مریض لاہور سے آئے ہیں۔ سندھ میں دو سو بیس افراد میں ڈینگی کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ خبیر پختونخوا میں ڈینگی سے چار مریض جاں بحق اور 44 متاثر ہوئے ہیں۔ 
خبر کا کوڈ : 99373
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش