1
Friday 13 May 2022 20:54

سمیر جعجع کو ووٹ دینا اسرائیل اور داعش کو ووٹ دینے کے مترادف ہے، جبران باسل

سمیر جعجع کو ووٹ دینا اسرائیل اور داعش کو ووٹ دینے کے مترادف ہے، جبران باسل
اسلام ٹائمز۔ لبنان کی قومی آزاد پارٹی کے سربراہ کا اپنی انتخابی مہم کے دوران تقریر میں کہنا تھا کہ لبنانی فورسز پارٹی کا سربراہ جارحیت پسند عرب حکمرانوں کی کٹھ پتلی ہے، اسے ووٹ دینا داعش اور اسرائیل کو سپورٹ کرنے کے مترادف ہے۔ فارس نیوز کے بین الاقوامی ڈیسک کے مطابق، لبنانی سیاست دان اور لبنان کی قومی آزاد پارٹی کے سربراہ ''جبران باسل'' نے گذشتہ روز (جمعرات) لبنانی فورسز پارٹی کے رہنماء "سمیر جعجع" کو لبنان میں اسرائیلی منصوبے کا حصہ قرار دیتے ہوئے انہیں قابض صیہونی حکومت کا منظور نظر قرار دیا ہے۔ ''المیادین'' نیوز نیٹ ورک کی رپورٹ کے مطابق اپنی انتخابی مہم کے دوران باسل کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ہمیں ایک داخلی جنگ میں جھونک دیا ہے اور دوسری جانب یہ اسرائیلی ہی ہیں، جو لبنان کی جانب سے تیل اور گیس کے ذخائر نکالنے میں رکاوٹ ہیں۔ جبران باسل نے ان خیالات کا اظہارات شمالی ''بیروت'' کے علاقے ''کسران'' میں اپنی انتخابی مہم کے دوران اپنے حامیوں سے ایک خطاب میں کیا، ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے سنا ہے کہ بعض افراد کہتے ہیں کہ ہمیں ووٹ دینا درحقیقت حزب اللہ کی حمایت ہے، اسی طرح ہمارا کہنا ہے کہ سمیر جعجع سے وابستہ سیاسی پارٹی کو ووٹ دینا دراصل اسرائیل اور داعش کو ووٹ دینا ہے۔
 
اس دوران جبران باسل کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے کئی بار ہماری سرزمین پر قبضہ کرکے ہمارے ملک کو تباہ کیا ہے اور اب وہ ہمیں تیل اور گیس کے اخراج سے بھی روک رہا ہے۔ اسرائیلی ایک طرف تو ہر روز ہماری فضائی اور سمندری حدود کی خلاف ورزی کر رہے ہیں، اور دوسری طرف ہمارے ملک میں نصف ملین فلسطینی پناہ گزینوں کو چھوڑ کر جا رہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل ایک روز بھی لبنان میں امن کا خواہاں نہیں رہا ہے اور ہمیشہ ہماری سلامتی و استحکام کے در پہ ہے اور لبنان میں داخلی خانہ جنگی کے دنوں کی طرح جعجع کو براہ است استعمال کر رہے ہیں۔ ان دنوں اسرائیل، اپنے علاقائی اتحادیوں کے ذریعے ''جعجع'' کو رقوم بھیج رہا ہے اور اسے ملک کی جاسوسی کے لیے ایک آلہ کار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ یاد رہے کہ ''سمیر جعجع'' سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سمیت اُن عرب ممالک کے اتحادی ہیں، جن کے پیسوں سے اسکی فورسز نے اب تک لبنان اور اس کی سلامتی کے خلاف تباہ کن اقدامات اور وحشیانہ کارروائیاں انجام دی ہیں۔ یہ واقعات ایسے وقت میں رونما ہو رہے ہیں، جب لبنان کے پارلیمانی انتخابات کا دوسرا دور شروع ہو چکا ہے اور سرکاری ملازمین اس ماہ کی 15 تاریخ کو لبنان کے تمام علاقوں میں ووٹ ڈالیں گے۔ لبنانی ملازمین کی تعداد تقریباً 15000 ہے۔
خبر کا کوڈ : 994053
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش