0
Saturday 17 Sep 2011 23:02

سنکیانگ حملے کے ملزمان نے پاکستان میں تربیت حاصل نہیں کی، استعمال ہونے والا اسلحہ مقامی ساخت کا تھا، چین

سنکیانگ حملے کے ملزمان نے پاکستان میں تربیت حاصل نہیں کی، استعمال ہونے والا اسلحہ مقامی ساخت کا تھا، چین
کراچی:اسلام ٹائمز۔ چین کے شورش زدہ علاقے سنکیانگ کے مقامی حکام نے اس بات کی تردید کر دی ہے کہ شہریوں پر حملے میں ملوث افراد نے پاکستان میں تربیت حاصل کی تھی، امریکی اخبار "وال اسٹریٹ جرنل" کو انٹرویو دیتے ہوئے سنکیانگ اوغر کی خاتون ترجمان Hou Hanmin کا کہنا ہے کہ انہیں ایسے کوئی ثبوت نہیں ملے جس سے پتہ چلے کہ ان کارروائیوں میں ملوث دہشت گردوں نے پاکستان یا کسی اور ملک سے تربیت حاصل کی تھی۔ دہشت گرد مقامی تھے اور جو اسلحہ انہوں نے استعمال کیا وہ مقامی ساخت کا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں کوئی یقین نہیں کہ ان حملوں میں بیرونی ہاتھ ملوث ہو۔ اخبار کے مطابق چینی وزارت خارجہ کی ترجمان خاتون نے اس بیان پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا لیکن بیجنگ اس بات پر قائم ہے کہ سنکیانگ کی شورش میں غیر ملکی ہاتھ ملوث ہے، ان کا کہنا تھا کہ حالیہ برسوں میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات میں ملکی اور غیر ملکی ہاتھ ملوث ہے۔
اس سے قبل کاشغر کی شہری حکومت نے ابتدائی تفتیش کے بعد کہا تھا کہ دہشت گردوں نے دہشت گرد تنظیم، "ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ" یا ای ایم ٹی آئی ایم کے پاکستان میں قائم کیمپوں میں دھماکا خیز مواد اور آتشی اسلحہ کی تیاری کی تربیت حاصل کی اور اس کے بعد سنکیانگ میں منظم کارروائیاں کرنے کے لیے داخل ہوئے اور درجنوں افراد کو ہلاک کیا، سنکیانگ حکومت کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا گیا تھا جبکہ چینی حکام کے مطابق اس گروپ کے القاعدہ سے تعلقات ہیں۔ پاکستان نے کہا تھا کہ دہشت گردی کے تمام واقعات قابلِ مذمت ہیں اور پاکستان چین کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ چین کے سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق عسکریت پسندوں نے ریستوران کو آگ لگا دی اور اس کے بعد 6 افراد کو ہلاک کر دیا جبکہ 15 افراد زخمی ہوئے۔ سنکیانگ میں مسلم آبادی اقلیت میں ہے اور یہاں پر شدید نسلی فسادات بھی ہو چکے ہیں۔ سنکیانگ میں گزشتہ برس بھی مسلمان اوغر آبادی اور چینی ہان آبادی میں نسلی فسادات پھوٹ پڑے تھے۔ جن میں دو سو افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
خبر کا کوڈ : 99419
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش