اسلام آباد:
اسلام ٹائمز۔ امریکی سفیر کیمرون منٹر کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان کے حقانی نیٹ ورک سے رابطوں کے شواہد موجود ہیں اور یہ سلسلہ اب ختم ہونا چاہیے۔ بڑے میاں بڑے تو میاں، چھوٹے میاں سبحان اللہ، لیون پنیٹا اور جنرل ڈیوڈ پیٹریاس تو پاکستان پر افغان جہادی گروپوں سے رابطوں کا الزام لگا ہی رہے تھے اب امریکی سفیر کیمرون منٹر نے بھی سرکاری ریڈیو کو انٹرویو دیتے ہوئے پاکستان پر الزام جڑ دیا ہے۔ پاکستان کو حقانی گروپ سے ناطہ توڑنا ہو گا۔ ماہرین کہتے ہیں یہ بیانات پاکستان پر دباؤ بڑھانے کی ایک نئی کوشش ہے۔ امریکی سفیر کیمرون منٹر یہ بھی فرماتے ہیں کہ چند روز پہلے کابل میں امریکی سفارتخانے پر حملہ بھی حقانی گروپ ہی نے کیا تھا۔ اس سلسلے میں شواہد مل چکے ہیں یہ سلسلہ اب لازماً ختم ہونا چاہیے۔ پاکستان متعدد بار امریکا اور اس کے اتحادیوں پر واضح کر چکا ہے کہ پاکستان سے افغانستان میں دراندازی نہیں ہو رہی ہے بلکہ کچھ عرصے سے افغان شرپسند پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نہ صرف سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنا رہے ہیں بلکہ معصوم شہریوں اور بچوں کے اغوا میں بھی ملوث ہیں۔ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت کا ہمیشہ یہی موقف رہا ہے کہ شمالی وزیرستان میں کسی بھی آپریشن کا فیصلہ قومی مفادات کو پیش نظر رکھ کر کیا جائے گا۔