0
Thursday 19 May 2022 21:22

دہلی کی عدالت نے یاسین ملک کو عسکری فنڈنگ ​​کیس میں مجرم قرار دیا

دہلی کی عدالت نے یاسین ملک کو عسکری فنڈنگ ​​کیس میں مجرم قرار دیا
اسلام ٹائمز۔ دہلی کی ایک عدالت نے کشمیری آزادی پسند رہنما یاسین ملک کو قصوروار ٹھہرایا، جنہوں نے پہلے عسکری فنڈنگ ​​کے معاملے میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے سخت قانون (یو اے پی اے) کے تحت تمام الزامات کا اعتراف کیا تھا۔ خصوصی جج پروین سنگھ نے این آئی اے حکام کو ہدایت دی کہ وہ ملک کی مالی صورتحال کا جائزہ لیں تاکہ جرمانے کی رقم کا تعین کیا جا سکے اور 25 مئی کو سزا کی مقدار پر دلائل سنے جائیں۔ یاسین ملک نے عدالت کو بتایا تھا کہ وہ اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کو قبول کر لیا ہے جن میں سیکشن 16 (دہشت گردانہ ایکٹ)، 17 (دہشت گردانہ کارروائی کے لئے فنڈز اکٹھا کرنا)، 18 (دہشت گردانہ کارروائی کی سازش) اور 20 (دہشتگرد گروہ کا رکن یو اے پی اے کی تنظیم اور آئی پی سی کی دفعہ 120-B (مجرمانہ سازش) اور 124-A (غداری) شامل ہیں۔
 
عدالت نے اس سے قبل کشمیری آزادی پسند رہنماؤں بشمول فاروق احمد ڈار عرف بٹا کراٹے، شبیر شاہ، مسرت عالم، محمد یوسف شاہ، آفتاب احمد شاہ، الطاف احمد شاہ، نعیم خان، محمد اکبر کھانڈے، راجہ معراج الدین کلوال کے خلاف بھی باضابطہ طور پر الزامات طے کئے تھے۔ بشیر احمد بھٹ، ظہور احمد شاہ وتالی، شبیر احمد شاہ، عبدالرشید شیخ اور نیول کشور کپور۔ لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) کے بانی حافظ سعید اور حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین کے خلاف بھی چارج شیٹ دائر کی گئی تھی، جنہیں اس کیس میں اشتہاری مجرم (پی او) قرار دیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 995076
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش