QR CodeQR Code

رشید دوستم سمیت 40 جلاوطن افغان رہنماؤں کا طالبان مخالف کونسل بنانے کا فیصلہ

22 May 2022 00:48

انقرہ میں مقیم طالبان مخالف کمانڈر رشید دوستم نے اپنے حلیفوں اور دیگر افغان جنگجو رہنماؤں کو ایک دعوت پر مدعو کیا اور طالبان کیخلاف ایک مشترکہ محاذ بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔


اسلام ٹائمز۔ ترکی کے دارالحکومت میں سابق افغان نائب صدر اور جنگجو کمانڈر رشید دوستم کی میزبانی میں ہونے والے ایک اجلاس میں جلاوطن 40 افغان رہنماؤں نے طالبان کے خلاف قومی مزاحمت کی اعلیٰ کونسل بنانے کا اعلان کر دیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان کے گذشتہ برس اگست کے وسط میں افغانستان کا اقتدار سنبھالنے پر کئی مخالف جنگجو، سیاست دان اور رہنماء ملک چھوڑ کر چلے گئے، جن میں سب سے نمایاں رشید دوستم تھے۔ ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں مقیم طالبان مخالف کمانڈر رشید دوستم نے اپنے حلیفوں اور دیگر افغان جنگجو رہنماؤں کو ایک دعوت پر مدعو کیا اور طالبان کے خلاف ایک مشترکہ محاذ بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ شرکاء نے متفقہ رائے سے ایک مزاحمتی کونسل تشکیل دیدی، جس کے بانی ارکان میں صوبہ بلخ کے گورنر عطاء محمد نور، ہزارہ کمیونٹی کے رہنماء محمد محقق اور نیشنل ریزسٹنٹس فرنٹ (این آر ایف) کے احمد ولی مسعود شامل ہیں۔

کونسل کے ارکان نے طالبان سے مطالبہ کیا کہ جنگ اور تباہی کو ختم کرکے موجودہ مسائل کے حل کی تلاش کے لیے تمام فریقین اور طبقات کے ساتھ مذاکرات کی میز پر بیٹھیں۔ کوئی بھی ایک گروپ طاقت کے استعمال اور دباؤ کے ذریعے مستحکم حکومت قائم نہیں کرسکتا۔ عبدالرشید دوستم کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کونسل کا مقصد افغانستان کے مسائل کو مذاکرات سے حل کرنا ہے۔ طالبان نے افغانستان کے تمام فریقین اور طبقات کو حکومت میں شامل نہیں کیا تو ملک ایک بار پھر خانہ جنگی کا شکار ہو جائے گا۔ خیال رہے کہ رواں ہفتے ہی طالبان نے جلاوطن افغان سیاستدانوں اور رہنماؤں سے رابطے کے لیے ایک کمیشن تشکیل دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ شہریوں، قبائلی اور اسلامی رہنماؤں پر مشتمل ایسی اسمبلی بنانے میں کامیاب ہو جائیں گے، جس میں "قومی اتحاد" پر بحث کی جائے گی۔


خبر کا کوڈ: 995446

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/995446/رشید-دوستم-سمیت-40-جلاوطن-افغان-رہنماو-ں-کا-طالبان-مخالف-کونسل-بنانے-فیصلہ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org