0
Wednesday 25 May 2022 13:22

لاہور میدان جنگ بن گیا، پولیس اور ’’کھلاڑیوں‘‘ میں میچ سخت، درجنوں گرفتار

لاہور میدان جنگ بن گیا، پولیس اور ’’کھلاڑیوں‘‘ میں میچ سخت، درجنوں گرفتار
اسلام ٹائمز۔ سربراہ پاکستان تحریک انصاف کی کال پر لاہور سے تحریک انصاف کے کارکن سڑکوں پر نکل آئے۔ پولیس کی جانب سے لانگ مارچ روکنے کیلئے لاٹھی چارج اور شیلنگ کی گئی، متعدد کارکن زخمی ہوگئے جبکہ پی ٹی آئی کی رہنماء ڈاکٹر یاسمین راشد کی گاڑی کو بھی نقصان پہنچا۔ پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں کے تصادم سے لاہور میدان جنگ بن گیا۔ پنجاب کے مختلف شہروں سے بھی کارکنان ریلیوں کی شکل میں اسلام آباد پہنچنے کیلئے کوششیں کر رہے ہیں، لیکن حکومت کی جانب سے مارچ کو ہر ممکن روکنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، جس کے پیش نظر بھاری نفری تعینات ہے اور رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں۔

لاہور کے علاقے بتی چوک میں پاکستان تحریک انصاف اور پولیس کے کارکنان میں تصادم ہوا ہے، پی ٹی آئی کارکنان نے مارچ میں شرکت کیلئے راستوں سے رکاوٹیں ہٹانا شروع کیں، جس پر پولیس نے شیلنگ کر دی۔ بتی چوک پر پولیس نے یاسمین راشد کی گاڑی پر دھاوا بول دیا، جس کے باعث گاڑی کے شیشے ٹوٹ گئے، تاہم پی ٹی آئی کی خاتون رہنماء پولیس کا حصار توڑتے ہوئے بتی چوک سے نکلنے میں کامیاب ہوگئیں۔ یاسمین راشد پولیس کی آنسو گیس کی شیلنگ سے متاثر ہوئیں اور بتی چوک پر حصار توڑنے کے بعد گاڑی سے اتر کر پانی سے آنکھیں دھوئیں، خاتون رہنماء خود گاڑی چلا کر بتی چوک پہنچیں۔ پولیس کی آنسو گیس شیلنگ کے سینکڑوں شیل برسائے، جس کے باعث متعدد کارکنوں کی حالت بگڑ گئی جبکہ 2 درجن سے زائد کارکنان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

حکومت نے تحریک انصاف کے لانگ مارچ کو روکنے کیلئے راولپنڈی سے اسلام آباد جانے والے تمام راستوں کو کنٹینرز لگا کر سیل کر دیا۔ تحریک انصاف کے آزادی مارچ کو روکنے کیلئے لاہور کے تمام داخلی و خارجی راستوں کو کنٹینر لگا کر بند کیا گیا ہے۔ بتی چوک میں لگائے گئے کنٹینر میاں حماد اظہر کی قیادت میں آنے والے قافلے نے ہٹا دیئے جبکہ یہ قافلہ راوی پل عبور کرکے شاہدرہ پہنچ گیا۔ لاہور میں پولیس اور کارکنوں کے درمیان سول سیکرٹریٹ چوک، پی ایم جی چوک، بھاٹی چوک، ٹمبر مارکیٹ اور آزادی چوک میں چھڑپیں جاری ہیں۔
خبر کا کوڈ : 995994
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش