0
Friday 27 May 2022 22:37

کسی کو بھی زبردستی اپنا مذہب تبدیل کرنے کیلئے مجبور نہیں کیا جاسکتا، مرتضیٰ وہاب

کسی کو بھی زبردستی اپنا مذہب تبدیل کرنے کیلئے مجبور نہیں کیا جاسکتا، مرتضیٰ وہاب
اسلام ٹائمز۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی، مشیر قانون اور ترجمان حکومت سندھ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کہا ہے کہ کسی بھی حکومت کا بنیادی کام معاشرے کے مسائل کو حل کرنا ہے اور ا ن کے لئے قانون سازی کرنا ہے، صوبہ سندھ قانون سازی کے اعتبار سے باقی صوبوں سے آگے اور امتیازی اہمیت کا حامل ہے، سماجی، معاشرتی، اقلیتی مسائل پر صوبہ سندھ نے قانون سازی میں پہل کی ہے، اصل مسئلہ ان قوانین پر عملدرآمد ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں عورت فاؤنڈیشن اور سندھ ہیومن رائٹس کمیشن کے زیر انتظام منعقدہ صوبائی کانفرنس سے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ممبر صوبائی اسمبلی منگلا شرما، علامہ محمد احسان صدیقی، ریسرچ کنسلٹنٹ ملیحہ منظور، ممبر سندھ ہیومن رائٹس کمیشن اسلم شیخ، سکھ دیو ہمنانی، نازش بروہی اور محسن عباسب بھی موجود تھے۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ سندھ حکومت نے کم عمری میں شادی کو روکنے کے لئے 18 سال کی عمر مقرر کی تاکہ درندہ صفت لوگ معصوم بچیوں کو ورغلا نہ سکیں، صوبہ سندھ میں اس معاملے کو کنٹرول کرنے میں کافی حد تک کامیابی ہوئی لیکن اسلام آباد اور پنجاب میں کم عمری کے لئے 16 سال کی عمر مقرر ہے جس کے باعث سماج دشمن عناصر سندھ سے معصوم بچیوں کو بہلا کر پنجاب لے جاتے ہیں۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ مذہب کی تبدیلی کے لئے بھی صوبہ سندھ میں قانون موجود ہے اور کسی کو بھی زبردستی اپنا مذہب تبدیل کرنے کے لئے مجبور نہیں کیا جاسکتا کیونکہ ہمارا دین بھی اس بات کی اجازت نہیں دیتا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک متوازن اور ہموار قوانین نہیں بنائیں جائیں گے اور پورے ملک پر لاگو نہیں ہونگے اس قسم کے معاملات کو روکنا مشکل ہوگا، ذمہ دار حکومتوں کا کام ہے کہ جہاں انہیں مسائل نظر آئیں وہاں انہیں روکنے کے لئے قوانین بنائے جائیں، اس کی میڈیا کے ذریعہ تشہیر کی جائے تاکہ کسی غیر معمولی واقعہ کے باعث ملک کی بدنامی نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں منفی رویوں کو ترک کرنا ہوگا اور مثبت رویہ اپنانا ہوگا۔ میڈیا کے نمائندوں کے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے بلدیاتی اداروں کو خودمختار بنانے کے حوالے سے جو فیصلہ دیا تھا اس کے مطابق صوبائی اسمبلی میں موجود تمام جماعتوں کے ساتھ مشاورت جاری ہے اور کوشش ہے کہ جلد اس پر متفقہ فیصلہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن کا انعقاد صوبائی حکومت کی ذمہ داری نہیں ہے۔
خبر کا کوڈ : 996396
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش