0
Tuesday 20 Sep 2011 11:29

امریکہ کی طرف سے پاکستان کی خود مختاری کے منافی بیانات پر آرمی چیف کا شدید اظہار تشویش

امریکہ کی طرف سے پاکستان کی خود مختاری کے منافی بیانات پر آرمی چیف کا شدید اظہار تشویش
سویلی:اسلام ٹائمز۔امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا کے بعد امریکہ کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف  نے شمالی وزیرستان میں حقانی نیٹ ورک کے مبینہ محفوظ ٹھکانوں کے خاتمہ کیلئے پاک فوج سے کارروائی کا مطالبہ کردیا جبکہ پاک فوج کے سربراہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے امریکی دفاعی عہدیداروں کے پاکستان کی خود مختاری کے منافی بیانات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ پاک فوج دہشت گردی اور انتہا پسندی کیخلاف بھرپور کارروائی کررہی ہے، شمالی وزیرستان میں کارروائی کا فیصلہ کسی اور کو نہیں پاکستان کو کرنا ہے۔
اتوار کو میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی فوج کے سربراہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف مائیک مولن کے ترجمان کیپٹن جان کربی نے بتایا کہ سپین کے شہرسویلے میں مغربی دفاعی اتحاد ناٹو کے ملٹری حکام کی کانفرنس کے موقع پر امریکہ کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف ایڈمرل مائیک مولن اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی کے مابین ہونے والی ملاقات 2 گھنٹے تک جاری رہی جس میں دہشت گردی کیخلاف جنگ کے امور زیر غور آئے اور فوجی تعاون جاری رکھنے اور تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے مختلف اقدامات پر اتفاق کیا گیا۔ ترجمان کے مطابق ملاقات میں اس بات کو تسلیم کیا گیا کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران پاک امریکہ تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے دونوں جانب سے کئی اہم اقدامات کئے گئے۔
ترجمان کے مطابق ملاقات میں دو طرفہ فوجی تعاون جاری رکھنے پر بھی تفصیلی بات ہوئی جبکہ اس عزم کا بھی اظہار کیا گیا کہ تعلقات کو مزید بہتر بنانے کیلئے مختلف اقدامات کئے جائیں گے۔ ترجمان کے مطابق ملاقات میں امریکی فوجی سربراہ ایڈمرل مائیک مولن نے حقانی نیٹ ورک کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے پاک فوج پر کارروائی کیلئے زور دیا ہے۔ ترجمان مائیک مولن نے کے مطابق پاکستان اور امریکہ کے درمیان باہمی تعلقات خطے کیلئے اہم ہیں۔
ذرائع کے مطابق اس ملاقات میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے امریکی دفاعی عہدیداروں کے پاکستان کی خود مختاری کے منافی بیانات پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور امریکی فوجی سربراہ پر واضح کردیا کہ پاکستان دہشت گردی کیخلاف جنگ میں بھرپور کارروائی کررہاہے اور شمالی وزیرستان میں کارروائی کا فیصلہ پاکستان کو کرنا ہے۔ کیپٹن جان کیربی نے فرانسیسی خبررساں ادارے کو بتایا کہ دونوں اس بات پر متفق ہیں کہ امریکہ اور پاکستان کے درمیان بہتر تعلقات خطے میں امن و سلامتی کے لیے انتہائی ضروری ہیں اور یہ کہ دونوں ممالک نے گزشتہ چند ماہ میں تعلقات میں بہتری کیلئے مثبت اقدامات اٹھائے ہیں۔ دونوں فوجی عہدیداروں نے عسکری تعاون کا بھی بغور جائزہ لیا اور طے کیا کہ ان میں مزید بہتری کس طرح لائی جا سکتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 99977
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش