2
0
Saturday 27 Aug 2022 19:35
تجزیہ 24

پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں

امدادی کاموں کا جائزہ
متعلقہ فائیلیںہفتہ وار پروگرام
تجزیہ-24
موضوع : پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں
 
میزبان : سید فرخ رضا  
مہمان :-
 جناب زاہد مہدی 
مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان (لاھور)
سید فضل عباس نقوی ایڈووکیٹ 
ہمدرد ڈیزاسٹر مینجمنٹ سیل پاکستان (جنوبی پنجاب)
آفتاب حسین میرانی 
المصطفی ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ  (سندھ)
 
اہم نکات: 
پاکستان میں رواں سال میں مون سون کا سیزن غیر معمولی حد تک طویل اور تباہ کن رہا ہے جس نے ملک کے طول وعرض میں سیلابی کیفیت پیداکی ہے۔ملک کے شمال میں گلگت بلتستان سے لے کر جنوب میں کراچی تک ہلاکتوں اور تباہی کاسلسلہ اب تک نہیں رکا 

ملک کے 109 اضلاع متاثر ہوئے ہیں۔گزشتہ تیس برسوں میں 128 ملی میٹر بارش کے برعکس رواں سال میں کے مون سون سیزن میں 340ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئیں مجموعی طور پر 166فیصد اضافی بارشیں ہوئیں

 ملک بھر سیلاب اور بارشوں کے باعث 326 بچوں سمیت 947 افراد جاں بہ بحق ہوچکے ہیں جبکہ 3000 سے زائد لوگ زخمی ہوچکے ہیں۔793,995 مویشی ہلاک ہوئے ہیں 
 
سیلاب سے 670328 گھر بری طرح متاثر ہوگئے۔ ساڑھے تین کروڑ سے زائد لوگ بے گھر ہوگئے ہیں۔ 
3 ہزار کلومیٹر سے زائد سڑکیں تباہ ہوگئی ہیں
152 پل ٹوٹ گئے ہیں جبکہ 30 چھوٹے ڈیم متاثر ہوئے ہیں
 
حکومت کی جانب سے اس آفت سے نمٹنے کے لیے نہ تو کوئی احتیاطی تدابیر اختیار کی گئی اور نہ ہی بروقت ریسکیو و ریلیف کے لیے کوئی اقدامات کئے گئے
 
آئی ایس او اور امامیہ اسکائوٹس نے بلوچستان، سندھ ،خیبر پختونخوا اور پنجاب سمیت ملک بھر میں فوری ریسکیو کے لیے اقدام کیا اور تاحال امامیہ اسکائوٹس شب و روز کام کررہے ہیں 
 
آئی ایس او نے سیلاب متاثرین کو خوراک، راشن، ادویات ،پانی اور خیمے مہیا کیے ہیں اور سلسلہ جاری ہے 
 
ہمدرد ڈیزاسٹر مینجمنٹ سیل نے ملتان اور جنوبی پنجاب کے متاثرہ اضلاع میں فوری ریسکیو اور ریلیف کے لیے ٹیمیں بھجوائیں جو وہاں شب وروز مصروف عمل ہیں 
 
ہمدرد کے رضاکار ڈیٹا کولیکشن ( سروے) ،ریسکیو اور ریلیف کے لیے سرگرم عمل ہیں۔ بعد ازاں ان کی آبادکاری کے لیے بھی پلان موجود ہے 
 
رہبر معظم ،ولی امر مسلمین آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای، آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی ،حافظ بشیر حسین نجفی کی طرف سے پاکستان کے سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے سہم امام میں سے نصف رقم خرچ کرنے کی اجازت ایک اہم اعلان ہے مخیر حضرات اپنے واجبات کی ادائیگی کرنے متاثرین کی۔مدد کرسکتے ہیں 
 
سندھ میں 23 اضلاع بری طرح متاثر ہوئے ہیں وہ ان کے ریلیف و ریسکیو کے لیے امامیہ اسکائوٹس بھرپور کام کررہے ہیں 
 
 ریلیف اور آبادکاری میں ڈپلیکیشن سے بچنے کے لیے تمام اداروں کا کلوز کوارڈینیشن بہت ضروث ہے 
 
سیلاب کی موجودہ آفت ماضی کے سیلابوں سے مختلف ور زیادہ خطرناک ہے مخیر حضرات کو امداد کے لیے آگے بڑھنا چاہیے
خبر کا کوڈ : 1011362
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

فرقان حیدر بلوچ
Pakistan
سلام
یاعلی علیہ السلام مدد
امید کرتا ہوں کہ جناب آپ خیریت سے ہونگے اور راہ امام میں۔مصروفِ عمل ہونگے۔ میری ایک رائے یہ تھی کہ سندھ بھر میں کافی امام بارگاہ ہیں، اگر سیلاب سے متاثرہ افراد ہماری بارگاہوں میں آکر اپنا وقت گزاریں تو ہمارے لیے قابلِ فخر بات ہوگی تو میں یہی چہاتا ہوں کہ آپ سب مل کر میری بات پر غور کریں اور اس پر فیصلہ لیں۔
والسلام
سید رحم علی شاہ شمسی
Pakistan
جی آغا ماشاء اللہ، آپ کی گفتگو سنی، بہترین کارکردگی دکھائی دیتے نظر آرہی ہے, لیکن آغا فضل عباس نے جو کشمور اور اور آل سندھ کے لئے بات کی، میں اس کے بارے میں آگاہ کرنا چاہتا ہوں کہ کشمور کندہ کوٹ میں برسات کے ساتھ ساتھ جو چھوٹے چھوٹے کینال تھے، وہ بلکل ٹوٹ چکے ہیں، جس کے پانی نے تمام دیہاتوں کو پورا کر دیا ہے، کندہ کوٹ سٹی اس وقت دریا کا منظر دے رہی ہے، لیکن ہماری ضلعی انتظامیہ بلکل ناکام ہوچکی ہے۔ ہمارے ایم این این. ایم پی ایز اپنے من پسند لوگوں کو سہولتیں فراہم کرنے میں مصروف ہیں، خدارا ہمارے کندہ کوٹ کشمور پر بھی نظرثانی کی جائے، مولا امام زمانہ علیہ السلام آپ کی توفیقات خیر میں اضافہ فرمائے، آمین الہی آمین یا رب العالمین
والسلام
سید رحم علی شاہ شمسی کندہ کوٹ سندھ
ہماری پیشکش