0
Saturday 8 Feb 2020 16:22

علامہ عابد الحسینی کا بالشخیل میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خصوصی خطاب

متعلقہ فائیلیںرپورٹ: ایس این حسینی

حکومت اور ذمہ دار حکام بالش خیل کے شاملات کا مسئلہ حل کرنے میں دلچسپی نہیں لے رہے، اگر حکومت نے بالش خیل کا مسئلہ جلد از جلد حل نہ کیا تو ضلع کرم کی تمام اقوام اور قبائل بالش خیل کا مسئلہ از خود حل کرنے کے لئے مجبور ہو جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار تحریک حسینی کے سپریم لیڈر اور سابق سینیٹر علامہ سید عابد حسین الحسینی، ملک محمد حسن، صدر تحریک حسینی علامہ یوسف حسین جعفری، ممبر انجمن حسینیہ سید مشیر حسین اور علامہ مزمل حسین نے لوئر کرم بالش خیل میں طوری بنگش اقوام کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے حکومت اور دیگر ذمہ دار حکام سے مطالبہ کیا کہ بالش خیل شاملات پر مخالف قبائل کی آباد کاری فوری طور پر روک دی جائے اور ضلع کرم کے تمام قبائل کے آپس میں شاملاتی رقبوں کے تنازعات کے فیصلے کاغذات مال کے مطابق کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ضلع کرم کے امن کے لئے ضروری ہے کہ بالش خیل کا مسئلہ فوری طور پر حل کیا جائے۔ اگر حکومت نے اس سلسلے میں مزید ٹال مٹول سے کام لیا تو حالات کی تمام تر ذمہ داری انہی پر ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ کہ سابق پولٹیکل ایجنٹ بصیر خان نے 460 مکانات مسمار کر دیئے تھے، اسی طرح ریونیو ریکارڈ کے مطابق تمام ناجائز قابضین کے گھر مسمار کئے جائیں۔ ہم بارہا واضح کرچکے ہیں کہ شرعی طور پر اور رواج کے مطابق ایک فیصلے پر دوسرا فیصلہ نہیں کیا جاسکتا ہے، اس سلسلے میں ہم کوئی بھی غلط فیصلہ ماننے کے لئے تیار نہیں۔ علامہ عابد حسین الحسینی نے کہا کہ اگر ضلع کرم میں جہاں جہاں بھی کوئی کاغذات مال سے اپنا حق ثابت کرے، ان کو حق ملنا چاہیئے۔ اگر کسی کا شورکو میں حق ہے تو وہ ہم دینے کے لئے تیار ہیں، اسلام کسی کو پرائی زمین غضب کرنے کی قطعی اجازت نہیں دیتا۔ انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ جب ہم اپنے حقوق کی بات کرتے ہیں تو ہمیں ڈرایا دھمکایا جاتا ہے، ہم پر امن خراب کرنے کے الزامات لگائے جاتے ہیں، جبکہ ہمارے شاملات پر دھڑا دھڑ آباد کاری کرنے والوں سے شازش کے تحت چشم پوشی ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے بالیش خیل قوم کو انصاف فراہم نہیں کیا تو ضلع کرم کے طوری بنگش قبائل انتہائی قدم اٹھانے پر حق بجانب ہونگے، جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر ہوگی۔ مقررین نے وزیراعظم عمران خان، گورنر اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ سے اس سلسلے میں مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔
خبر کا کوڈ : 843283
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش