0
Saturday 7 Mar 2020 12:16

مولانا سید بلال احمد کرمانی کا حالات حاضرہ پر خصوصی ویڈیو انٹرویو

متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر مرکز العلوم الاسلامیہ کے سربراہ مولانا سید بلال احمد کرمانی نے کہا کہ حق کے آتے ہی باطل کو سرنگوں ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں مسلمان اگر دنیا کے تمام مکاتب و افکار پر غالب آنا ہے تو انہیں اسلام کی اہمیت کو سب سے پہلے خود سمجھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا پر اسلام اور مسلمانوں کے غلبے کے لئے ہمیں سب سے پہلے خود متحد ہونا چاہیئے۔ اسلام کی ٹھوس بنیاد اللہ کی وحدانیت اور رسالت پر ایمان کے بعد خود مسلمانوں کی وحدت و ہمدلی ہے۔ اگر مسلمان بکھر جاتے ہیں تو وہ مزید کمزور ہو جائیں گے اور انتشار ہی مسلمانوں کے خاتمے کا باعث ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک بڑی سازش کے تحت خلافت عثمانیہ کو توڑا گیا اور دنیا بھر کے مستضعفین کو تنہا کیا گیا۔ سینچری ڈیل کو ایک حماقت سے تعبیر کرتے ہوئے مولانا سید بلال احمد کرمانی نے کہا کہ یہ ذلالت بھری ڈیل خود امریکہ کے خاتمے کا پیش خیمہ ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ہم متحد تھے، ہماری تاریخ تابناک تھی اور ہم ہمیشہ باطل پر غالب آجاتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سینچری ڈیل کے خلاف اور فلسطینیوں کے حقوق کے بارے میں سرزمین ایران سے ہمیشہ آواز اٹھائی ہے، پاکستان، ملیشیاء اور ترکی نے بھی امریکہ کے منصوبوں کے خلاف آواز بلند کی۔ انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ مسلمانوں کے مرکز سعودی عرب سے آواز اٹھنی چاہیئے تھی، لیکن وہ اپنی انا پرستی و بادشاہت کے دائرے سے باہر کچھ بھی نہیں سوچتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اے کاش حرمین شریفین کے حکمران اپنے ذاتی مفادات سے باہر آکر اسلام کے بارے میں سوچتے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ضروری بھی نہیں ہے کہ ایران اور سعودی عرب کے تعلقات ہمیشہ ٹھیک ہوں، ایسا ہونا بھی ضروری نہیں ہے، اختلافات ہوسکتے ہیں، لیکن سعودی عرب کے حکمرانوں کو اپنے جزوی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر متحد ہوکر امت اسلامیہ کے مسائل کے حل کے بارے میں آگے آنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ مستضعفین کی حمایت اور ظالم کی مخالفت میں سعودی عرب اور کچھ عرب ممالک کے علاوہ تمام مسلم دنیا اس وقت متحد ہے۔ جموں و کشمیر مرکز العلوم الاسلامیہ کے سربراہ نے کہا کہ سعودی عرب کو اپنے جزوی اختلافات، ذاتی مفادات، بادشاہت کا تحفظ، مسلکی منافرت جیسے مسائل کو بھلا کر واضح دشمن کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ بادشاہت کی کوئی شرعی دلیل ہرگز نہیں ہے بلکہ یہ ان کی خاندانی تجارت بن گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آل سعود اگر اپنی شناخت کا تحفظ چاہتے ہیں تو اس کی ضمانت انہیں ایران، پاکستان اور ترکی سے مل سکتی ہے، ڈونالڈ ٹرمپ سے ہرگز نہیں۔ سید بلال احمد کرمانی نے آخر میں بھارت میں ہونے والے مسلم کش فسادات کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
خبر کا کوڈ : 848641
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش