0
Saturday 23 May 2020 11:08

اسلام آباد میں حمایت مظلومین جہاں کانفرنس کی ویڈیو رپورٹ

متعلقہ فائیلیںرپورٹ: آئی اے خان

جمعۃ الوداع یوم القدس کی مناسبت سے نیشنل پریس کلب، اسلام آباد میں سچ ٹی وی کے زیراہتمام حمایت مظلومین کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس میں سیاسی و مذہبی شخصیات سمیت جڑواں شہروں سے تعلق رکھنے والے صحافیوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حریت رہنماء شمیم شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہماری اخلاقی قانونی اور مذہبی ذمہ داری ہے کہ فلسطین اور کشمیر کی آزادی کیلئے نعرہ بلند کریں۔ کشمیر میں ڈیمو گرافی کی تبدیلی کیلئے پانچ لاکھ لوگوں کو کشمیر میں بھارت کے مختلف علاقوں سے لاکر بسایا گیا ہے۔ دنیا کو اندازہ ہوگیا ہے کہ کشمیر میں لاک ڈاؤن سے کیا صورتحال ہے۔ لاک ڈاون اور کریک ڈاؤن کشمیریوں کو دونوں کا سامنا ہے۔ کشمیر میں نوجوانوں کو دیوار سے لگا کر قتل کیا جا رہا ہے۔ آزادی ملنے تک ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین تحریک نوجوانان عبداللہ گل نے کہا کہ عالم اسلام کے پاس تمام تر وسائل ہیں، مگر حکمرانوں کے پاس ہمت، جرات، جذبہ جہاد نہیں ہے۔ حقیقت میں مظلوم تو یہ طبقہ ہے، کشمیر اور فلسطین کے لوگ تو بہادر ہیں کہ جو شہادتوں پہ شہادتیں دیئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین کا مقدمہ باقاعدہ قانونی ہے اور دنیا نے اسے تسلیم کیا ہے، مگر ہماری یعنی عالم اسلام کی کمزوری کے باعث اب اس مسئلہ سے نظریں چرا رہی ہے۔ اسلام کو بدنام کرنے کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیا جاتا جبکہ میڈیا کے ذریعے بیرونی نظریات ہم پہ مسلط کرکے ہمیں کسی اور جانب ہی دھکیلا جا رہا ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنماء میر باز کیتھران نے کہا کہ ماضی میں جب فلسطین میں کوئی زیادتی کا واقعہ وغیرہ ہوتا تھا تو حکومت کی جانب سے فلسطین کے سفیروں کو بلایا جاتا تھا، مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ گذشتہ کچھ عرصے میں مسئلہ فلسطین سے لاپرواہی برتی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شام میں جو ہو رہا ہے، نجف میں جو ہو رہا ہے، کربلا، کشمیر، فلسطین میں جو ظلم روا رکھا گیا، ان کے ساتھ زیادتیاں ہوئی ہیں، وہ مظلوم ہیں، ان کے حق میں آواز بلند کرنی چاہیئے، مگر وہ مظلوم اس لیے بھی ہیں کہ ان کے حق میں ویسے آواز نہیں اٹھائی جا رہی کہ جیسے اٹھانی چاہیئے۔ میر باز کیتھران کا کہنا تھا کہ ہم او آئی سی یا اقوام متحدہ کی قراردادوں پہ اکتفا کئے بیٹھے رہیں گے تو معاملہ حل نہیں ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 864379
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش