0
Saturday 13 Feb 2021 13:54

مقبوضہ کشمیر، لاوے پورہ فرضی انکاؤنٹر، شہداء کے لواحقین کا لاشوں کی واپسی کا مطالبہ

متعلقہ فائیلیںرپورٹ: جاوید عباس رضوی

مقبوضہ کشمیر کے ضلع سرینگر کے مضافاتی علاقے لاوے پورہ میں گذشتہ برس 29 اور 30 دسمبر کی شب ایک فرضی انکاﺅنٹر میں تین بے گناہ نوجوان طلاب کو شہید کیا گیا۔ بھارتی فورسز نے دعویٰ کیا تھا کہ تینوں نوجوانوں کا تعلق عسکریت پسندوں سے تھا، اگرچہ شہیدوں کے لواحقین نے حکومتی دعوؤں کو مسترد کیا اور کہا کہ تینوں نوجوان بے گناہ تھے اور مختلف کالجوں میں زیر تعلیم تھے۔ انہوں نے کہا کہ تینوں نوجوانوں کو زیر حراست قتل کیا گیا اور بعد میں انہیں ایک فرضی انکاؤنٹر میں عسکریت پسند بتایا گیا۔ مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں ایک احتجاج کے دوران لواحقین نے مطالبہ کیا کہ تینوں مہلوکین کی نعشوں کو اُن کے سپرد کیا جائے۔ لواحقین نے تینوں کو بے قصور قرار دیتے ہوئے بتایا کہ وہ طالب علم تھے اور ان میں سے دو نے حال ہی میں گیارہویں جماعت کا امتحان دیا تھا اور اب وہ بارہویں جماعت کی کوچنگ کے لئے سرینگر گئے تھے، جہاں وہ مارے گئے۔

غور طلب ہے کہ ان تینوں نوجوانوں اعجاز احمد گنائی، اطہر مشتاق وانی اور زبیر احمد لون کی لاشوں کو پولیس نے ان کے رہائشی ضلع پلوامہ سے 125 کلومیٹر دور وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل کے سونہ مرگ میں دفن کیا ہے۔ یہ احتجاج زندہ ثبوت ہے اور اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ کشمیر کو اب کس دہانے پر پہنچا دیا گیا ہے کہ بچوں کو فرضی انکاؤنٹروں میں ہلاک کرکے ان کی لاشوں کی واپسی کے لئے بھیک مانگنی پڑتی ہے۔ اسلام ٹائمز کی خصوصی رپورٹ میں احتجاج کی تفصیلات قارئین کرام کی خدمت میں پیش ہے۔ قارئین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/c/IslamtimesurOfficial/videos
خبر کا کوڈ : 915996
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش