0
Monday 19 Apr 2021 16:50
ملی یکجہتی کونسل کا تحریک لبیک پر پابندی ختم کرنے کا مطالبہ

فرانس کے سفیر کو بے دخل کرکے فرانس سے معافی کا مطالبہ کیا جائے

جنرل سیکرٹری ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ کا پریس کانفرنس سے خطاب
متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ لاہور میں امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کی میزبانی میں منصورہ میں ملی یکجہتی کونسل کا اجلاس صدر ملی یکجہتی کونسل پاکستان صاحبزادہ ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ، مولانا عبدالمالک، ڈاکٹر عبدالغفور راشد، حافظ عبدالغفار روپڑی، شیخ محمد نعیم بادشاہ، حافظ کاظم رضا نقوی، مرزا ایوب بیگ، مولانا عبدالروف ملک، سید حسن رضا ہمدانی، مولانا عاصم مخدوم، مولانا عزیز الرحمن، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، پروفیسر محمد ابراہیم، میاں مقصود احمد، مولانا عبدالروف، حسن فاروق، قیصر شریف و دیگر رہنماء شریک ہوئے۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ علمائے کرام جمعۃ المبارک کو سیرت النبی پر روشنی ڈالیں، تحریک لبیک پاکستان پر لگائی پابندی فی الفور ختم کی جائے۔ فرانس کے سفیر کو بے دخل کرکے فرانس سے معافی کا مطالبہ کیا جائے۔ پرامن احتجاج کو پرتشدد بنانے کی قومی سطح پر تحقیقات کی ضرورت ہے، جس کے لیے جوڈیشل کمیشن اور فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دی جائے۔ ملک بھر سے لاپتہ افراد کو بازیاب کیا جائے۔ عبداللہ گل پر دہشتگردی کا مقدمہ ختم کیا جائے۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ حکومت ایف اے ٹی ایف کے ہر حکم کو بجا لا رہی ہے۔ پاکستان کو تماشا بنا دیا گیا ہے۔ ڈالروں اور بین الاقوامی امداد کے حصول کے لیے حکومت آئے روز ایسے ایشوز اٹھاتی ہے، جن سے اسلامیان پاکستان کے دل زخمی ہوتے ہیں۔ حکومت ایسا ماحول بنا رہی ہے کہ اگر اسلام پسندوں کو نہ روکا گیا تو یہ ہر طرف چھا جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب حکومت تماشائی بنتی ہے تو پھر کوئی بھی آئین و قانون کی پاسداری نہیں کرتا اور لوگ اپنی طاقت منوانے کے لیے غیر آئینی ہتھکنڈے استعمال کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحفظ ناموس رسالت کی ذمہ داری حکومت کی ہے۔ حکومت کو عوام کی ترجمانی کرنی چاہیئے۔ تحریک لبیک پاکستان کے ساتھ معاہدے کے وقت بھی حکومت نے دینی جماعتوں کو اعتماد میں نہیں لیا تھا اور خود ہی معاہدہ کر لیا تھا۔ اب دونوں طرف سے ہونے والے تشدد سے پورے ملک میں اشتعال پیدا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں پر پابندی لگانا حکومت کا کام نہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ اس پورے واقعہ کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے۔ بے گناہ لوگوں کو فوری رہا کیا جائے اور معاہدے کے مطابق فرانس کے سفیر کو فوری طور پر ملک بدر کیا جائے۔

سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کسی ایک ایشو پر نہیں بے شمار چیزیں گھمبیر شکل اختیار کر گئی ہیں۔ موجودہ حکومت نے ماضی کی غلطیوں سے سبق نہیں سیکھا اور پوری قوم کو مایوس کیا ہے۔ حیران کن چیز یہ ہے کہ علماء اور دینی قوتوں کے ساتھ ان کا رویہ انتہائی افسوسناک ہے۔ تحریک لبیک کا جائز حق تھا کہ اس کے ساتھ حکومت اپنا وعدہ پورا کرتی، لیکن حکومت نے عہد شکنی کی گئی۔ ریاست نے بدترین تشدد اور ریاستی دہشتگردی کی، سفاکیت کی وجہ سے حکومت کو مزید بدنامی ہوئی۔ وزیر مذہبی امور کے بیانات انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہیں۔ اس تمام خرابی کے ذمہ دار خود وزیراعظم اور ان کی کابینہ ہے۔ وزیراعظم کو قوم سے معافی مانگ کر حالات کی بہتری کی طرف قدم بڑھانا چاہیئے۔ حکومت اپنی غلطی تسلیم کرکے مذاکرات کا راستہ اختیار کرے۔ علماء کی طرف سے ملک گیر ہڑتال کی حمایت کرتے ہیں۔ اس پر تاجر برادری کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ اگر حکومت نے عہد شکنی نہ کی ہوتی تو آج یہ صورتحال پیدا نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ تحریک لبیک پر پابندی ختم اور گرفتار لوگوں کو فوری رہا کیا جائے۔ قارئین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/c/IslamtimesurOfficial/videos
خبر کا کوڈ : 928087
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش