1
Friday 7 May 2021 11:05

یوم القدس اتحاد بین المسلمین، امت کی بیداری اور اسرائیل کی نابودی کا سبب بنے گا، علامہ سید ہاشم موسوی

متعلقہ فائیلیںکوئٹہ کے امام جمعہ اور مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء علامہ سید ہاشم موسوی نے کہا ہے کہ اسرائیل چاہتا ہے کہ مسلمان ممالک پر قابض ہو، مگر ہماری بیداری اور جدوجہد اس کے ناپاک عزائم کو ناکام کرسکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام ٹائمز کو عالمی یوم القدس کے سلسلے میں دیئے گئے ایک خصوصی انٹریو میں کیا۔ انہوں نے یوم القدس کی تاریخ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ مسجد الاقصٰی مسلمانوں کا قبلہ اول ہے، ہمارے بہت سے انبیاءؑ وہی مدفون ہیں اور مسلمانوں کے ساتھ ساتھ دنیا کے دیگر مذاہب بھی اس سرزمین کو مقدس سمجھتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ خاتم الانبیاءﷺ کے فرزند بھی ظہور کے بعد یہی تشریف لائیں گے اور حضرت عیسٰیؑ بھی اللہ کے حکم سے واپس آئیں گے اور ان کے ساتھ نماز ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ صہیونیت نے دنیا بھر سے ظالم یہودیوں کو یکجا کیا اور انہیں سرزمین فلسطین پر قابض بنایا۔ ان لوگوں نے وہاں کے اصل مکینوں کو نہ صرف گھروں سے محروم کرکے دربدر کیا بلکہ مسلمانوں اور بعض عیسائیوں کا قتل عام کرکے دہشتگردی کی مثال قائم کر دی۔

علامہ سید ہاشم موسوی کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی کوشش تھی کہ وہ آگے بڑھے اور مصر، لبنان، شام اور اردن جیسے مسلمان ممالک پر بھی قبضہ کرے، کیونکہ صہیونیوں کے مقدس کتاب میں انہیں کہا گیا ہے کہ ان کی سرزمین نیل سے فرات تک ہے، جس کے حصول کے لئے وہ کوشاں رہے ہیں اور مسلسل جنگ کا آغاز کرتے رہے ہیں، جو عالمی سطح پر دہشت کے فروغ کا سبب بنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب اسلامی کے بعد امام خمینی نے اسرائیل کے وحشی چہرے کو دنیا پر عیاں کیا اور اس کے خلاف احتجاج کے طور پر جمعۃ الوداع کو عالمی سطح پر یوم القدس منانے کا حکم دیا، تاکہ اس دن مسلمان اقوام سڑکوں پر آئیں اور اپنے احتجاج یا کسی بھی منعقد شدہ پروگرام میں فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کی حمایت کا اظہار اور اسرائیل کی بربریت کا تذکرہ کریں۔

انہوں نے کوئٹہ میں یوم القدس کی جدوجہد کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ میں بھی یہ سلسلہ شروع ہوا تو شیعہ سنی حضرات ساتھ ساتھ شرکت کیا کرتے تھے اور اتحاد کی بہترین مثال پیش کرتے تھے، مگر یہ اتحاد اسلام کے دشمنوں کو پسند نہ آیا، اسی لئے جلوس پر خودکش حملہ کروایا گیا، جس کے نتیجے میں بہت سی جانیں ضائع ہوگئیں مگر انہی شہداء کے خون کا نتیجہ تھا کہ اسرائیل کے خلاف احتجاج کا سلسلہ مزید بڑھنے لگا۔ انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے اس سال بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے، مگر پچھلے سال کی طرح ایس او پیز پر عملدرآمد کرتے ہوئے احتجاج ریکارڈ کریں گے اور مظلوم فلسطینیوں پر ظلم ڈھانے والے شیطانی قوتوں امریکہ اور اسرائیل کے جھنڈے نظر آتش ہونگے۔

انہوں نے اپنے انٹریو میں مزید کہا کہ یوم القدس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوا کہ دنیا کے تمام مسلمان بیدار ہوگئے ہیں، جس کے نتیجے میں اسرائیل کی توسیع کے قدم رکے اور اسرائیل کو لبنان میں حزب اللہ کی جانب سے شکست کا سامنا ہوا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل کے قدم پیچھے ہٹانے کا وقت آگیا ہے اور رہبر معظم نے اپنی تقریر میں بھی اس بات کا تذکرہ کیا ہے کہ آئندہ پچیس سال میں اسرائیل کا نام و نشان دنیا کے نقشے سے مٹ جائے گا۔ انہوں نے یوم القدس کو مسلمانوں کے اتحاد کی ایک وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ صرف ایک بیداری نہیں بلکہ اتحاد بین المسلمین کی تحریک ہے، جس کے ذریعے شیعہ سنی مسلمانوں میں محبت بڑھ رہی ہے اور وہ اپنے مشترکہ دشمن اسرائیل کو پہچان رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یوم القدس کے ذریعے اسرائیل کا ظلم و بربریت دنیا کو دکھایا جاتا ہے، تاکہ دنیا بھر کے انسانیت پسند افراد بھی اسرائیل کے خلاف آواز بلند کر سکیں۔ یہی وجہ ہے کہ سوشل میڈیا میں ایسی بھی تصاویر نظر آئی ہیں، جن میں امریکہ اور یورپ کے لوگ اسرائیل کے ظلم کی مذمت کرتے ہیں اور ان میں سے بعض اس احتجاجی ریلی کا حصہ بھی بنتے ہیں۔

انہوں نے عالمی قوتوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ بہت افسوس کی بات ہے کہ اقوام متحدہ میں ارکان کی بڑی تعداد یہ چاہتی ہے کہ اسرائیل کو اقوام متحدہ سے نکال دیا جائے، مگر امریکہ اپنی طاقت کا غلط استعمال کرکے اس قرارداد کو روک دیتا ہے۔ اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل میں بھاری ووٹوں سے یہی فیصلہ ہوا کہ اسرائیل کو نکال دیا جائے، مگر امریکہ نے کسی بھی بات کی پرواہ کئے بغیر ویٹو کے ذریعے اسرائیل کی نگہبانی کی، جس کی وجہ سے اقوام متحدہ پر بھی بات آتی رہی ہے کہ بھاری اکثیریت کے رائے کو تسلیم نہیں کیا گیا۔ انہوں نے اپنے انٹریو کے آخر میں یوم القدس کی اہمیت کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ یوم القدس اتحاد بین المسلمین، امت کی بیداری اور اسرائیل کی نابودی کا سبب بنے گا۔ قارئین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
خبر کا کوڈ : 931249
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش