0
Saturday 29 May 2021 22:38
پہلی بار یہودی اسرائیل کو چھوڑ کر جا رہے ہیں

فلسطین پر حالیہ اسرائیلی جارحیت سے متعلق محقق و لیکچرار امجد علی کا خصوصی انٹرویو

متعلقہ فائیلیںمحقق و لیکچرار امجد علی کا تعلق پاکستان کی معروف مادر علمی جامعہ کراچی کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات سے ہے۔ گذشتہ سات سالوں سے بحیثیت لیکچرار جامعہ کراچی میں تدریسی ذمہ داریاں سرانجام دے رہے ہیں، وہ معروف تعلیمی ادارے شہید ذوالفقار علی بھٹو انسٹیٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کراچی میں بھی تحقیقی و تدریسی فرائض سرانجام دے رہے ہیں، اس سے قبل وہ شاہ لطیف یونیورسٹی خیرپور میں بھی دو سال تدریسی فرائض سرانجام دے چکے ہیں، وہ سندھ یونیورسٹی سے گولڈ میڈل بھی حاصل کرچکے ہیں، بین الاقوامی تعلقات سمیت ملکی و عالمی ایشوز و امور پر گہری نگاہ رکھتے ہیں۔ ”اسلام ٹائمز“ نے لیکچرار امجد علی کیساتھ فلسطین پر حالیہ اسرائیلی جارحیت و دیگر متعلقہ موضوعات کے حوالے سے جامعہ کراچی میں انکے دفتر میں مختصر نشست کی، اس موقع پر انکا خصوصی ویڈیو انٹرویو لیا، جو قارئین اور ناظرین کی خدمت میں پیش ہے۔ قارئین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/c/IslamtimesurOfficial/videos


جامعہ کراچی کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے استاد کا ”اسلام ٹائمز“ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہنا تھا کہ اسرائیل کے غزہ پر حملہ مکمل misadventure تھا، یہ اسرائیلی حکومت کی مکمل ناکامی ہے کہ وہ جنگ چھیڑنے سے پہلے اس سے متعلق درست اندازے نہیں لگا سکی کہ رسپانس کیا آئے گا، روسی انٹیلیجنس نے انکشاف کیا کہ امریکی صدر اور ان کی کابینہ کو اپریل میں معلوم ہوگیا تھا کہ اسرائیل غلط مہم جوئی کرنے جا رہا ہے، مگر وہ خاموش رہے، محاصرے میں گھرے فلسطینیوں کا اسرائیل کو منہ توڑ جواب دینا بہت بڑا سرپرائز ہے، چاروں طرف سے محصور غزہ میں اتنے راکٹ کہاں سے آگئے، یہ اسرائیل کیلئے بہت بڑا سرپرائز ہے، جب اسرائیل اپنی عسکری اسٹراٹیجی میں ناکام ہوا تو سیز فائر کرنے پر مجبور ہوا، حماس و دیگر فلسطینی تنظیموں کی حکمت عملی اور صلاحیت میں بہت زیادہ اضافہ ہوچکا ہے، حماس نے تل ابیب سمیت کئی علاقوں کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بنا کر اسرائیل پر واضح کر دیا کہ تمہارا چپہ چپہ ہمارے ہتھیاروں کے نشانے پر ہے، فلسطینیوں نے میزائل و دیگر ہتھیاروں کو جو اپ گریڈ کیا ہے، اس کا اس گیارہ روزہ جنگ میں کامیاب مظاہرہ کیا ہے، یہ اسرائیل کیلئے چونکا دینے والا سرپرائز تھا۔

امجد علی کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی ناکام مہم جوئی کے بعد پہلی بار یہ دیکھنے میں آیا کہ یہودی اسرائیل کو چھوڑ کر جا رہے ہیں، کیونکہ اسرائیل آنے والے یہودیوں کو سمجھ میں آرہا ہے کہ یہ وہ سرزمین ہے، جہاں ہم لوگ مارے جائیں گے، اسرائیلوں نے نیتن یاہو کے گھر کے باہر احتجاج کیا کہ ہم پُرامن طور پر رہ رہے تھے، تم نے کیوں ہمیں خواہ مخواہ کی جنگ میں دھکیل دیا، اسرائیل میں رہنے والے امن کے خواہش مند یہودیوں کو واضح پیغام مل چکا ہے کہ ابھی صرف حماس کی جانب سے مزاحمت کی گئی، اس جنگ میں حماس کو صرف سپورٹ آئی ہے حزب اللہ کی طرف سے، ابھی حزب اللہ جنگ کا براہ راست حصہ نہیں بنی، جس سے اسرائیل ماضی میں شکست کھا چکا ہے، ایران، پاکستان، ترکی تو ابھی براہ راست جنگ میں نہیں آئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی چار الیکشن کے بعد بھی اپنا وزیراعظم نہیں بنا سکے، موجودہ وزیراعظم نیتن یاہو، ان کی بیوی اور بیٹے پر کرپشن اور فراڈ کے کیسز چل رہے ہیں، میرا خیال ہے کہ نیتن یاہو نے دنیا کی توجہ اپنے بحران سے ہٹا کر فلسطین پر لگانے کی کوشش کی، تاکہ انہیں اندرونی اور عالمی حمایت بھی مل جائے، لیکن اب تو تمام چیزیں کھل کر سامنے آچکی ہیں، اسرائیلی سمجھتے ہیں کہ وہ علاقائی طاقت ہیں، اب عالمی طاقت بننا چاہتے ہیں، لیکن اسرائیل نہ علاقائی قوت ہے، عالمی طاقت بننے کا تو سوچنا بھی نہیں چاہیئے، اسرائیلی سکیورٹی امریکا اور مغرب کی مرہون منت ہے، ہیومن ریسورس اسی لاکھ تک محدود ہے اور بات کرتے ہیں علاقائی و عالمی طاقت بننے کی، اسرائیل بڑی جنگ کی بات کرتا ہے، لیکن اس صورت میں اسرائیل اپنا وجود برقرار نہیں رکھ پائے گا۔
خبر کا کوڈ : 935080
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش