0
Sunday 20 Jun 2021 23:43

نئے ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی سے متعلق مرکزی نائب امیر جماعت اسلامی اسداللہ بھٹو کا انٹرویو

متعلقہ فائیلیںجماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی نائب امیر اسد اللہ بھٹو کی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے۔ وہ ملی یکجہتی کونسل سندھ کے صدر بھی ہیں، پاکستان خصوصاََ کراچی و سندھ بھر میں انکی اتحاد بین المسلمین کے حوالے سے کوششوں کو ہر حلقے میں انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ وہ کراچی سے قومی اسمبلی کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ اسکے ساتھ ساتھ وہ جماعت اسلامی سندھ کے امیر کی حیثیت سے بھی ذمہ داریاں انجام دے چکے ہیں۔ ’’اسلام ٹائمز‘‘ نے جمہوری اسلامی ایران کے 13ویں صدارتی الیکشن، نومنتخب ایرانی صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی اور پاک ایران تعلقات کے مستقبل سے متعلق مسجد قباء کراچی میں قائم جماعت اسلامی سندھ کے آفس میں اسداللہ بھٹو کا خصوصی انٹرویو لیا، جو قارئین اور ناظرین کی خدمت میں پیش ہے۔ قارئین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/c/IslamtimesurOfficial/videos

جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی نائب امیر اسداللہ بھٹو نے ”اسلام ٹائمز“ کیساتھ خصوصی انٹرویو میں جمہوری اسلامی ایران کے 13ویں صدارتی الیکشن میں آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کو صدر منتخب ہونے پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کو کامیابی سے نوازا، ایرانی عوام نے ان پر اعتماد کا اظہار کیا، دعا ہے کہ آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کا دور صدارت ایران اور امت مسلمہ کیلئے خیر و برکت و کامیابی کا ذریعہ بنائے، حضرت امام خمینیؒ نے ایران میں جس جمہوریت کی بنیاد ڈالی تھی، آج بھی قائم ہے، یہ جمہوری روایات ایران کے اتحاد اور پوری امت مسلمہ کیلئے ایک نمونہ عمل ہے، میں ایرانی قوم کو بھی مبارکباد پیش کرتا ہوں، موجودہ روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای کیلئے بھی دعاگو ہوں کہ ان کی سربراہی، رہنمائی و قیادت میں صدارتی انتخابات کامیابی کے ساتھ پایہ تکمیل تک پہنچا ہے۔ اسداللہ بھٹو نے کہا کہ آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کی شخصیت ایرانی عوام کیلئے نئی نہیں ہے، امام رضاؑ کے روضے کے انتظامات کی ذمہ داری کو بھی بہترین انداز میں پورا کیا، کوئی خردبرد سامنے نہیں آئی، ایرانی چیف جسٹس سمیت کئی اہم عہدوں پر بھی انکی کارکردگی انتہائی شاندار رہی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ ایرانی عوام نے بہت بڑی اکثریت سے آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کو صدر منتخب کرکے اعتماد کا اظہار کیا ہے، یہ ان کی پرانی کارکردگی کا اعتراف بھی ہے اور آئندہ بھی شاندار کارکردگی کی توقع کا اظہار بھی ہے۔ مرکزی نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کے صدر بننے کے پاک ایران تعلقات پر بھی مثبت اثرات مرتب ہونگے، ہمیں نئے ایرانی صدر سے بہت توقعات وابستہ ہیں، کیونکہ آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کی کامیابی امریکا اور مغرب کی شکست ہے، کیونکہ امریکی و مغربی ممالک، سفارتکار، میڈیا، این جی اوز براہ راست اور بلواسطہ ایران کے اندر مداخلت کرتی رہی ہیں کہ ان کیلئے قابل قبول شخص صدر منتخب ہو جائے، لیکن ایرانی عوام نے بھاری اکثریت سے آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کو صدر منتخب کرکے امریکی و مغربی عزائم کے پرخچے اڑا دیئے، ایرانی قوم نے ہمیشہ ہر مرحلے پر ایک خود مختار قوم کی حیثیت سے اپنا لوہا منوایا ہے، ہمیں امید ہے کہ آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کے دور صدارت میں پاکستان اور ایران ایک دوسرے کے مزید قریب آئیںگے، جو خود امت محمدیؐ و عالم اسلام کیلئے بھی فائدہ مند ثابت ہوگا۔

اسداللہ بھٹو نے کہا کہ جس طرح امریکا و مغرب کوشش کر رہے ہیں کہ ایران کو کارنر کر دیا جائے، ایران سے معاہدے میں بھی امریکا نے فرار اختیار کی ہے، میں سمجھتا ہوں کہ آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی اپنی صلاحیتوں سے ایران کو آگے بڑھانے میں کامیاب ہونگے، ہماری خواہش ہے کہ پاکستان ایران سے تیل اور گیس لے اور ایران کو چاول، اجناس و دیگر اشیاء برآمد کرے، اس سے ناصرف پاکستان کی معیشت بھی بہتر ہوگی، بلکہ ایران جو ہمارا پڑوسی برادر مسلم ملک ہے، اسکے ساتھ ہمارے تعلقات بھی اچھے ہونگے، ایران کی معیشت پر بھی اس کے اچھے اثرات مرتب ہونگے، جس کی راہ میں امریکا رکاوٹ پیدا کرتا ہے، امریکا نہیں چاہتا ہے پاک ایران تعلقات میں بہتری آئے، کیونکہ پاکستان اور ایران ایک دوسرے کے قریب آجاتے ہیں، تو یہ عالم اسلام کیلئے بہت بڑا نیک شگون ہوگا، یہ دیگر مسلم ممالک کیلئے بھی ایک مثال بن جائے گا، عوام تو پاک ایران تعلقات سے خوش ہوتے ہیں، لیکن حکمرانوں میں اتنی ہمت نہیں ہے، عوام دعا کرتے ہیں کہ اللہ حکمرانوں کو ہمت، عقل و فہم دے، تاکہ یہ اس مسئلے کو سمجھ سکیں۔
خبر کا کوڈ : 939110
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش