0
Tuesday 7 Sep 2021 01:33

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود ڈومکی کا خصوصی ویڈیو انٹرویو

متعلقہ فائیلیںعلامہ مقصود علی ڈومکی کا تعلق صوبہ سندھ اور بلوچستان کے سنگم پر واقع ضلع جیکب آباد سے ہے، انکا شمار انقلابی، فعال اور متحرک علمائے کرام میں ہوتا ہے۔ علامہ صاحب اسوقت مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان کی حیثیت سے ملی و قومی فرائض ادا کر رہے ہیں، جبکہ اس سے قبل ایم ڈبلیو ایم سندھ کے سیکرٹری جنرل اور اس سے پہلے ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے سیکرٹری جنرل بھی رہ چکے ہیں۔ علامہ مقصود علی ڈومکی ہمیشہ ملی معاملات کے حل میں پیش پیش رہتے ہیں اور ملکی و بین الاقوامی حالات پر بھی اچھی نظر رکھتے ہیں۔ علامہ صاحب اسوقت ایم ڈبلیو ایم کے عزاداری سیل کے انچارج بھی ہیں۔ اسلام ٹائمز نے موجودہ ملکی صورتحال، محرم الحرام میں عزاداروں کو درپیش مسائل، ایف آئی آرز اور فورتھ شیڈول کی پابندیاں سمیت ملک میں شروع ہونیوالی فرقہ وارانہ لہر کے حوالے سے ایک خصوصی ویڈیو انٹرویو کیا، جو پیش خدمت ہے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔(ادارہ)
https://www.youtube.com/c/IslamtimesurOfficial/videos

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ مجالس عزاء عبادت اور سنت نبوی ہے اور اس کی جزاء جنت ہے، افسوس ہے کہ صدیوں پرانی عزاداری پر آج بھی قدغنیں لگائی جاتی ہیں، سارا سال خاموش رہتے ہیں، لیکن جیسے ہی محرم قریب آتا ہے، پابندیوں کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے، کسی کی زبان بندی، کسی کی ضلع بندی تو کسی کو فورتھ شیڈول میں ڈال دیا جاتا ہے، یہ تمام قدغنیں عزاداری کو روکنے کی سازش ہے، مجالس جہاں عظیم عبادت ہے، وہیں ان مجالس سے حب الوطنی کا درس ملتا ہے، وطن کے لیے جان نثار کرنے کا درس ملتا ہے، اس عزاداری سے امریکہ و استعمار پریشان ہو سمجھ آتا ہے، لیکن مسلمان حکمرانوں کا طرز عمل افسوسناک ہے۔ 

ہائیکورٹ کے احکامات کے باوجود مجالس کی ادائیگی پر مقدمات قائم کیے جاتے ہیں، اس سال محرم الحرام میں تمام صوبوں سے زیادہ پنجاب حکومت کا کردار شرمناک ہے، پاکستان کے کسی صوبے میں اس طرح کی یزیدی سوچ اور جبر نہیں ہے، جس طرح پنجاب میں ہو رہا ہے، ہمیں اس ملک میں دوسرے درجے کا شہری کیوں سمجھا جا رہا ہے، یہ کیسا قانون ہے کہ ہم اپنی عبادت کریں اور آپ ہم پر ایف آئی آر درج کر دیں، ہم کسی صورت یہ ظلم قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ خدارا اپنے رویئے پر نظرثانی کریں، ہم اس ملک کے باوفا بیٹے ہیں اور ہم نے اس ملک کے لیے قربانیاں دیں ہیں، حد تو یہ ہے کہ جس ملک کا بانی شیعہ ہو، مادر ملت شیعہ ہو، اُن کی اذان کو بند کیے جانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، یہ ریاستی اداروں کے لیے سوالیہ نشان ہے، ایف آئی آرز پر نظرثانی کی جائے، حد تو یہ ہے کہ اب خواتین پر مقدمات درج کیے جا رہے ہیں، سیدزادیوں کے نام پر ایف آئی آرز دی ہے، جب ایک سید زادی کورٹ میں آئے گی اور اُس کا جُرم آل رسول کا غم منانا ہوگا، پاکستان میں دشمن شیعہ سنی کو لڑانا چاہتا ہے، ہم طالبان سے بھی شیعہ سنی وحدت کی توقع رکھتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 952527
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش