1
Friday 17 Sep 2021 21:35
روز اربعین پوری قوم عزاداری کے جلوسوں میں بھرپور شرکت کرے

ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی کا خصوصی انٹرویو

مولا علیؑ کے نام کو دہشتگردی قرار دیا گیا، یہ ولایت، امامت اور خلافت پر حملہ ہے
متعلقہ فائیلیںعلامہ سید اقتدار حسین نقوی کا تعلق شور کوٹ ضلع جھنگ سے ہے، گذشتہ 25 سالوں سے ملتان میں اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں، وہ ایک خطیب ہونے کیساتھ ساتھ امام جمعہ بھی ہیں، اپنی خطابت کے حوالے سے مسلسل پابندیوں کا شکار بھی رہتے ہیں، علامہ اقتدار حسین نقوی اسوقت مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل ہیں، اس سے پہلے وہ مختلف ذمہ داریوں پر کام کرچکے ہیں۔ ''اسلام ٹائمز'' نے اربعین حسینی کی تیاریون، پاکستان میں اہلیبیت اطہار کی شان میں گستاخی اور موجودہ ملکی صورتحال کے حوالے سے ان سے انٹرویو کیا، جو پیش خدمت ہے۔قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔(ادارہ)
https://www.youtube.com/c/IslamtimesurOfficial/

مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے کہا ہے کہ عاشور اور اربعین کے موقع پر ہمیشہ تکفیری قوتیں اپنا ایجنڈا لے کر میدان مین وارد ہوتی ہیں، یہ ہتھکنڈے اور کارروائیاں ریاست پاکستان کے لیے سوالیہ نشان ہیں، آخر کیا وجہ ہے کہ چند لوگ ایک کمرے میں بیٹھ دھمکیاں دیتے ہیں، فرقہ واریت پھیلاتے ہیں اور میں حیران ہوں کہ ان کے خلاف کوئی کارrوائی نہیں ہوتی، اربعین اس وقت عالمگیریت اختیار کرچکا ہے، دنیا بھر سے پروانہ وار لوگ کربلا پہنچتے ہیں، گذشتہ سال بھی اربعین کے موقع پر تکفیریت سامنے آئی اور یزیدیت زندہ باد کے نعرے لگائے، اس سال دوبارہ وہی ماحول بنایا جا رہا ہے، اگر ان لوگوں کو لگام نہ ڈالی گئی تو مستقبل میں ایک بڑا سانحہ رونما ہوسکتا ہے۔

اس ملک میں یزیدی قوتیں موجود ہیں جو اپنے عزائم رکھتی ہیں۔ گذشتہ سال یزیدیت زندہ باد کے نعرے لگائے گئے، جس پر پاکستان کے مسلمان لاکھوں کی تعداد میں شاہراہوں پر نکلے اور یہ اس کا ری ایکشن تھا، اس سال پھر وہی ماحول بنایا جا رہا ہے، پچھلی دفعہ تکفیریوں نے سیدالشہداء کی حرمت پر حملہ کیا اور اس سال تکفیریوں نے امیر المومنین علی ابن ابی طالب کی ولایت، امامت اور خلافت پر حملہ کیا ہے، پوری قوم ان تکفیریوں کو منہ توڑ جواب دے گی۔ اس ملک میں حد ہوگئی ہے کہ مولا علی کے نام کو دہشتگردی قرار دیا گیا، یہ ولایت، امامت اور خلافت پر حملہ کیا گیا ہے۔ اگر انتظامیہ اور حکومت نے اربعین کے موقع پر گرفتاریاں کیں تو اس کا بھی ری ایکشن آئے گا، کسی بھی ایسی صورت میں لاکھوں لوگ سڑکوں پر ہوں گے۔

حکومت کو ہوش کے ناخن لینے چاہیئے اور اس طرح کے اقدامات سے باز رہنا چاہیئے، اگر اس سال ماضی کے اقدامات دہرائے گئے تو سخت جواب آئے گا، کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جو حکومت کے ہمنوا ہوتے ہیں اور اپنے مفادات اُٹھاتے ہیں، لیکن عوام کی نظر میں ان لوگوں کی کوئی اہمیت نہیں ہوتی اور عوام ان کی بات نہیں سنتی، اربعین واک عوام کا خالصتاً اجتماع ہے، عوام خود سے فیصلہ کرتی ہے اور گھروں سے نکلتی ہے۔ عقیدوں اور جذبوں کی کوئی قیادت نہیں ہوتی، یہ نہیں ہوسکتا کہ اگر کسی کے پیر کو گالی دی جائے تو وہ قیادت کی جانب دیکھے گا، نہیں ایسا نہیں ہوتا۔ اربعین واک کسی قیادت کی محتاج نہیں، یہ عوام خود نکلتی ہے۔ پوری قوم عزاداری کے جلوسوں میں بھرپور شرکت کرے۔ ہم سب سے زیادہ صحابہ کرام کی عزت اور تکریم کرتے ہیں، مجلس وحدت مسلمین مظلومین کے ساتھ ہے۔
خبر کا کوڈ : 954360
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش