0
Tuesday 30 Nov 2021 23:59

ہیریٹیج فاؤنڈیشن آف پاکستان کی سربراہ یاسمین لاری سے خصوصی انٹرویو

متعلقہ فائیلیںہیریٹیج فاؤنڈیشن آف پاکستان کی چیف ایگزیکٹیو افسر یاسمین لاری انیس سو اکتالیس میں ڈیرہ غازی خان کے ایک قصبہ میں پیدا ہوئیں، انکے والد ظفر الاحسن ایک سول افسر تھے، جو لاہور اور دوسرے شہروں میں بڑے تعمیراتی منصوبوں پر کام کرتے تھے اور یاسمین لاری کو اپنے والد کے ذریعے ہی فن تعمیر میں دلچسپی پیدا ہوئی، یاسمین لاری نے دو سال لندن میں فن نقش نگاری کی تعلیم حاصل کی اور آکسفورڈ یونیورسٹی کے اسکول برائے تعمیرات میں داخل ہوگئیں۔ انیس سو چونسٹھ میں آکسفورڈ اسکول برائے تعمیرات سے ڈگری حاصل کرنے کے بعد تیئیس سال کی عمر میں پاکستان واپس آگئیں اور کراچی میں لاری ایسوسی ایٹس کے نام سے ادارہ قائم کیا، درجنوں ماہرین تعمیرات کے مابین وہ پاکستان کی پہلی خاتون ماہر تعمیرات بن گئیں۔ اسلام ٹائمز نے یاسمین لاری سے کراچی کی تاریخی عمارات کی بحالی، ڈینسو ہال سمیت مختلف سڑکوں کی تعمیر نو اور انہیں کاربن فری بنانے سے متعلق خصوصی ملاقات کی ہے۔ اس موقع پر انکے ساتھ کیا گیا خصوصی انٹرویو پیش خدمت ہے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔(ادارہ)
https://www.youtube.com/c/IslamtimesurOfficial


اسلام ٹائمز سے خصوصی بات چیت میں ہیریٹیج فاؤنڈیشن آف پاکستان کی سربراہ یاسمین لاری نے کہا ہے کہ ڈینسو ہال کو مکمل طور پر واکنگ اسٹریٹ میں تبدیل کر دیا گیا ہے، اس سے قبل وہاں درخت لگائے گئے تھے، منصوبہ شروع کرنے سے قبل علاقے سے تمام بجلی اور کیبل کے تاروں اور پولز کو ہٹایا گیا ہے، تاکہ وہ درختوں کے پنپنے میں رکاوٹ نہ بن سکیں، میرا خیال ہے کہ پورے کراچی میں ایسا ہونا چاہیئے کیونکہ آج کی دنیا کا تقاضہ یہی کہ ہم ماحول سب جگہ بہتر کریں، کلائمٹ چینج کا جنگی میدان شہر ہیں، یہیں سے چیزیں پھیلتی ہیں، یہیں گندگی ہوتی ہے، لہذا اسی کی صفائی ضروری ہے، سیکریٹری سندھ سے کہا ہے کہ اگر کراچی کی خوبصورتی واپس لانا ہے تو پھر ہمیں ساری تاریخی عمارتیں بچانا ہوں گی، اس کے لئے ہمیں پرانی سڑکوں کو بحال کرنا ہوگا، میں نے انہیں ایک منصوبہ بنا کر دیا ڈینسو ہال سے کسٹم ہاؤس تک، دو کلومیٹر کی سڑک پر محیط یہ پہلا منصوبہ ہے، اس کے علاوہ بارہ منصوبے اور ہیں، جن پر کام کیا جائے گا، اب یہاں عمارتیں صاف ہوگئی ہیں، یہاں چار باغ اور کنوئیں ہیں، جہاں بارشوں کا پانی جاتا ہے، یہاں اب اربن ہیٹ نہیں ہے، ماحول صاف ستھرا ہوگیا ہے، تازہ ہوا آتی ہے۔

یاسمین لاری کا کہنا تھا کہ سب سے بڑھ کر لوگوں میں صفائی کے حوالے سے شعور اجاگر ہو رہا ہے، شہر کی صفائی میں سول سوسائٹی کے ساتھ، نجی شعبے اور شہریوں کو بھی اپنا حصہ ڈالنا چاہیئے، تاکہ صاف اور صحت مند ماحول میسر آسکے، کراچی میں مختلف قومیں آباد ہیں، انہیں سامنے لایا جائے، تہوار اور میلے منعقد کئے جائیں، تاکہ ایک دوسرے سے شناسائی مل سکے، واکنگ اسٹریٹ منصوبے کے لئے کراچی کمشنر کے دفتر سے مدد ملی جبکہ ڈینسو ہال علاقے کے کاروباری اور دکانداروں نے بھی ان کی مدد کی اور مقامی لوگ بھی اس پر بہت خوش ہیں کہ علاقے میں ٹریفک کی آمدورفت بند کرکے اسے واکنگ اسٹریٹ میں تبدیل کیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 966282
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش