0
Monday 29 Apr 2024 17:13

مانیٹری پالیسی جاری، شرح سود 22 فیصد کی سطح پر برقرار

مانیٹری پالیسی جاری، شرح سود 22 فیصد کی سطح پر برقرار
اسلام ٹائمز۔ اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی جاری کر دی، جس میں شرح سود کو 22 فیصد کی سطح پر برقرار رکھا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے موجودہ شرح سود 22 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان کر دیا۔ پیر کے روز اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی بیان میں کہا ہے کہ معاشی استحکام کے اقدامات مہنگائی اور بیرونی پوزیشن دونوں میں خاطر خواہ بہتری لانے میں کردار ادا کر رہے ہیں اور معتدل معاشی بحالی آ رہی ہے، تاہم مہنگائی کی سطح اب بھی بلند ہے۔ پالیسی بیان میں کہا گیا ہے کہ تیل کی عالمی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ، توانائی کے گردشی قرضے اور آئندہ بجٹ میں اٹھائے جانے والے اقدامات مہنگائی کے منظرنامہ کیلئے خطرہ ہیں، اجناس کی عالمی قیمتیں لچک دار عالمی نمو کے ساتھ اپنی پست ترین سطح تک پہنچ چکی ہیں۔ حالیہ بین الاقوامی واقعات نے بھی ان کے منظرنامے کے بارے میں غیریقینی کیفیت میں اضافہ کیا ہے، مزید برآں، مہنگائی کے قریب مدتی منظرنامے کے حوالے سے آئندہ بجٹ اقدامات کے مضمرات ہو سکتے ہیں۔

مجموعی طور پر کمیٹی نے ستمبر 2025ء تک مہنگائی کو کم کرکے 5.7 فیصد ہدف کی حدود میں لانے کیلئے موجودہ زری پالیسی موقف کو جاری رکھنے پر زور دیا۔ زری پالیسی کمیٹی کی توقعات کے مطابق مالی سال 24ء کی دوسری ششماہی کے دوران مہنگائی نمایاں طور پر معتدل رہنے کا سلسلہ جاری رہا۔ مارچ میں عمومی مہنگائی کم ہوکر سال بہ سال 20.7 فیصد رہ گئی، جو فروری میں 23.1 فیصد تھی۔ اسی عرصے میں مہنگائی فروری کی 18.1 فیصد شرح سے خاصی کم ہو کر 15.7 فیصد رہ گئی، مربوط زری سختی اور مالیاتی پالیسی کے ردِعمل کے ساتھ ساتھ دیگر عوامل، جن کی بنا پر یہ سازگار نتائج بشمول اجناس کی عالمی قیمتوں میں کمی آئی، کے باعث غذائی رسد اور بلند اساسی اثر میں بہتری آئی۔
خبر کا کوڈ : 1131948
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش