0
Friday 3 May 2024 18:36

سندھ میں گاڑیوں کی پریمیم نمبر پلیٹس متعارف کرانیکا فیصلہ

سندھ میں گاڑیوں کی پریمیم نمبر پلیٹس متعارف کرانیکا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ سندھ کابینہ نے گاڑیوں کی پریمیم نمبر پلیٹس متعارف کرانیکا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ کابینہ کے اجلاس میں گاڑیوں کی پریمیئم نمبر پلیٹس متعارف کرانے، ایس آئی یو ٹی سکھر کیلئے ایم آر آئی سسٹم کی خریداری کیلئے ڈیڑھ ارب روپے مختص کرنے، کراچی ڈویژن میں رینجرز کی تعیناتی میں مزید 6 ماہ کی توسیع اور رٹائرڈ سرکاری ملازمین کے واجبات کی ادائیگی کیلئے 10.189 بلین روپے جاری کرنے سمیت کئی اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی، اجلاس وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں منعقد ہوا۔ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے وزیر شرجیل میمن نے گاڑیوں کی پریمیئم نمبر پلیٹس متعارف کرانے کی تجویز کابینہ کو پیش کی، پریمیئم نمبر پلیٹوں میں منفرد خصوصیات پائی جاتی ، جیسے کوئی ذاتی پراپرٹی جو وراثت میں مل سکتی ہے، اسے دوسری گاڑی میں منتقل کیا جا سکتا ہے۔

پریمیئم نمبر پلیٹوں کی تین اقسام ہیں، پلاٹینم، گولڈن اور سلور، پلاٹینم نمبر پلیٹس کی زیادہ سے زیادہ تین کریکٹرز اور بنیادی قیمت 20 لاکھ روپے ہے، گولڈن نمبر پلیٹس کی زیادہ سے زیادہ پانچ کریکٹرز اور بنیادی قیمت 10 لاکھ روپے ، جبکہ سلور نمبر پلیٹ کی زیادہ سے زیادہ سات کریکٹرز اور بنیادی قیمت 50,000 روپے ہے، کابینہ نے تجویز کی منظوری دے دی۔ محکمہ صحت نے کابینہ کو بتایا کہ سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) کراچی نے 2023-2024ء کیلئے 1500 ملین روپے کے فنڈز کے اجراء کی درخواست کی ہے، کابینہ نے غور کے بعد لائنر ایکسلریٹر کی خریداری کیلئے 1.5 بلین روپے کی منظوری دی۔ سندھ کابینہ نے انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997ء کے تحت کراچی ڈویژن میں پاکستان رینجرز کی تعیناتی کی مدت میں توسیع کی منظوری دیدی، سیکریٹری خزانہ فیاض جتوئی نے کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 30 نومبر 2023ء تک 19537 سرکاری ملازمین رٹائرمنٹ کے بعد واجبات وصول کرنے کے منتظر ہیں، واجبات کی ادائیگی 36.842 بلین روپے بنتی ہے۔

وزیراعلیٰ نے کابینہ کی رضامندی سے 10 کروڑ روپے جاری کرنے کی منظوری دی، اگست ء2023 میں کابینہ نے 2.4 ارب روپے کی لاگت سے این ایچ اے سے کاٹھور انٹرچینج کو دوبارہ بنانے کے ساتھ ساتھ انٹرچینج کی تعمیر کی منظوری دی تھی۔ بعد ازاں اس کام کی لاگت کا تخمینہ 3.5 بلین روپے لگایا گیا۔ 1.1 بلین روپے کی بقایات جات اور 2.4 بلین روپے کی منظوری کا معاملہ کابینہ کے سامنے رکھا گیا۔ کابینہ نے 3،529.237 ملین روپے کی منظوری دی۔ کابینہ نے محمد انوار کو تین سال کیلئے سندھ بینک لمیٹڈ کا صدر/سی ای او مقرر کر دیا۔ کابینہ نے فرحان اشرف خان اور عمران صمد کی تین سالیلئے سندھ بینک کے نان ایگزیکٹو ڈائریکٹرز کے طور پر تقرری کی بھی منظوری دی۔ صوبائی کابینہ نے عبدالرؤف چانڈیو کو سندھ مضاربہ مینجمنٹ لمیٹڈ کا چیف ایگزیکٹو ڈائریکٹر تعینات کرنے کی منظوری دی،کابینہ نے چار اراکین ایم این اے شازیہ مری، وزیر تعلیم سید سردار شاہ، وزیر آبپاشی جام خان شورو اور کرنی سنگھ (ممتاز رکن) کو تھر کول اینڈ انرجی بورڈ کی نامزدگی کی منظوری دی۔
خبر کا کوڈ : 1132668
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش