0
Thursday 9 May 2024 19:06

رفح میں انسانی تباہی کے بارے حسین امیر عبداللہیان کی انٹونیو گیوٹیرس کو وارننگ

رفح میں انسانی تباہی کے بارے حسین امیر عبداللہیان کی انٹونیو گیوٹیرس کو وارننگ
اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے آج سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انٹونیو گیوٹریس کے ساتھ ٹیلی فون ہر گفتگو کی ہے۔ 

اس موقع پر ایرانی وزیرخارجہ نے، غزہ میں غاصب اسرائیلی رژیم کی انسانیت سوز جنگ اور نسل کشی پر مبنی گھناؤنے اقدامات کے خاتمے کے لئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران خطے بھر میں مستحکم امن و سلامتی کے قیام اور خاص طور پر غزہ کے خلاف جاری اسرائیلی رژیم کے جرائم کے خاتمے کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔
 
حسین امیر عبداللہیان نے خبردار کیا کہ اگر امریکہ نے نیتن یاہو پر جنگبندی قبول کرنے کے لئے دباؤ ڈالنے کے بجائے رفح میں نئے جرائم کے ارتکاب پر اس جعلی رژیم کی حوصلہ افزائی کی تو اس اقدام کے جنگ کے حامیوں کے خلاف سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔

انہوں نے جنگ کو روکنے کے منصوبے پر حماس کے ردعمل پر اپنی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کو قطر، سعودی عرب، مصر و حماس کے سربراہ سیاسی بیورو اسمعیل ہنیہ کے ساتھ ہونے والی اپنی مشاورت سے مطلع کرتے ہوئے کہا کہ غاصب صیہونی رژیم نے "ٹارگٹ کلنگ و نسل کشی" کی اپنی پالیسی کو آگے بڑھاتے ہوئے اب رفح اور کرم ابو سالم بارڈر کراسنگز کو بند کرتے ہوئے خطے میں ایک اور انسانی تباہی پیدا کرنا اور جنگ کو روکنے کے لئے جاری بین الاقوامی کوششوں کو بے نتیجہ بنانا چاہتی ہے۔

اقوام متحدہ کی جانب سے غاصب صیہونی رژیم پر دباؤ ڈالے جانے پر زور دیتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ نے تاکید کی کہ اب یہ وائٹ ہاؤس ہی ہے کہ جسے غاصب اسرائیلی رژیم پر دباؤ ڈال کر جنگ کو روکنے یا پھر خطے کو بحران و تناؤ کی ایک نئی و مختلف سطح میں داخل کرنے کے حوالے سے اپنے ارادے کو ظاہر کرنا ہے!

حسین امیر عبداللہیان نے غاصب صیہونی رژیم کے خطرناک رویے کے تسلسل پر سختی کے ساتھ متنبہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ سے غاصب اسرائیلی رژیم پر دباؤ بڑھانے اور سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ و مسئلہ فلسطین پر اثر انداز ہونے والے ممالک کے درمیان ایک خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا کہ جس کا مقصد فلسطین کی مدد کرنا ہو۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی خطے میں امن و سلامتی کے حصول پر مبنی اسلامی جمہوریہ ایران کے دانشمندانہ اقدامات و مؤقف کو سراہا اور زور دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ نے شروع سے ہی جنگبندی اور جاری جنگ کے جلد از جلد خاتمے پر مبنی اپنے دوٹوک موقف پر تاکید کی ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ ہم اسرائیل پر دباؤ ڈالنے اور غزہ سمیت پورے خطے میں جنگبندی کروانے اور جنگ کے فوری طور پر خاتمے، خصوصا رفح کراسنگ اور دوسری سرحدی گزرگاہوں کہ جو غزہ کے لوگوں کی لائف لائن ہیں، کو جلد از جلد کھولنے کے لئے امریکہ و دیگر بااثر ممالک کے ساتھ فعال طور پر مشاورت کا عمل جاری رکھیں گے۔

انٹونیو گیوٹیرس نے مزید کہا کہ ہمارے درمیان جاری مشاورت کے علاوہ میں مصر، قطر و اردن کے ساتھ بھی مسلسل رابطے میں ہوں اور میں تمام فریقوں سے کہتا ہوں کہ وہ جنگ و خونریزی روکنے پر توجہ دیں۔

سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے اپنی گفتگو کے آخر میں کہا کہ یقین رکھیں کہ ہم جنگ کو روکنے اور مسائل کے حل کے لئے اپنی تمام کوششیں جاری رکھیں گے اور اس رستے میں ہم ایران کے شکرگزار ہیں۔
خبر کا کوڈ : 1133905
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش